پاکستان

پنجاب کے ابنِ زیاد کی مشکلات میں اضافہ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانےکا حکم

شیعت نیوز: پنجاب کے ابنِ زیاد کی مشکلات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ، لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل کا فیصلہ سنا دیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے حکومت پنجاب کی اپیل مستردکرتے ہوئے سنگل بنچ کے فیصلے کو بحال رکھا۔فل بنچ نے جسٹس علی باقر نجفی کمشن رپورٹ فوری منظر عام پر لانے کا حکم دیتے ہوئے تیس روز میں رپورٹ پبلش کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے اپنے حکم کی نقول ہوم سیکرٹری پنجاب کو بھجوانے ہوتے ہدایت کردی کہ کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے۔فل بینچ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون جوڈیشل کمیشن واقعہ کےاصل حقائق جاننے کے لیےبنایا گیا اوررائیٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے آرٹیکل 19 کے تحت اب حکومت رپورٹ کے بارے عوام کو آگاہی دینے کی پابند ہے ۔ فل بینچ نے کہا کہ متاثرین سانحہ ماڈل ٹاون مسٹر جسٹس علی باقر نجفی کمشن رپورٹ کے اصل حقائق جاننا چاہتے ہیں ،جن کو پبلک کرنا ضروری ہے ۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین کی درخواست پر انکوائری رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دیا تھاجس کے خلاف پنجاب حکومت نے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی وکلاء کے دلائل کے بعد فل بینچ نے 24 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا تین رکنی بنچ جسٹس عابد عزیز شیخ ، جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل ہے۔فل بنچ کے فیصلے کے دوران متاثرین سانحہ ماڈل ٹاون اور انکے وکلا بھی موجود تھے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button