مقالہ جات

ہفتہ وحدت ۔ مسلم اُمہ کی طاقت کا مظہر

ہفتہ وحدت، انقلاب اسلامی ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کا وہ کارنامہ ہے جس نے اُمتِ مسلمہ کو منتشر کرنے والوں کی دُم پر پاؤں رکھا ہوا ہے۔ چونکہ امام خمینی ؒ مغربی استعماری طاقتوں کے مقابل سینہ سِپر رہے اس لئے جانتے تھے کہ یہ فتنہ پرور قوتیں مسلم اُمہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کا مذموم ارادہ رکھتی ہیں۔ لہذا ضروری تھا کہ اپنے قول و فعل کے ذریعہ اتحاد بین المسلمین کی اہمیت کو اُجاگر کریں۔ آپ نے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا تھا :”اے طاقتور مسلمانو! خوب جان لو اور دنیا کو بتادو کہ تم نے فرقہ پرستی اور سرحدی اختلاف کو رَد کر دیا ہے۔
یہ سب تمہاری دشمن قوتوں اور اُن کے چیلوں کی سازش ہے کہ اسلام کی حُرمت کے نام پر تمہیں آپس میں اُلجھائے رکھیں۔ اِن کا کام دنیا کے سامنے اسلام کے چہرے کو مسخ کر کے پیش کرنا ہے تاکہ فتنہ پرستوں کو تم پر انگلی اٹھانے کا موقع ملے۔” امام ؒ کی باتوں کو سمجھنے والے مسلمان کُھلے دل سے تسلیم کریں گے کہ اُن کے یہ الفاظ universal truth کی حیثیت رکھتے ہیں جنھیں کوئی جُھٹلا نہیں سکتا۔ آپ ؒ نے مسلمانوں پر واضح کیا کہ شیعہ سُنی اختلاف دشمن کی خواہش ہے اور اُن کے نزدیک مسلکی اختلاف کو ہَوا دینے والے سُنی ہیں نہ شیعہ بلکہ دشمن کے آلہ کار ہیں۔
انھوں نے کسی ایک مسلمان ملک کے اندرونی انتشار کو پوری اُمت کا انتشار قرار دیا۔ انھوں نے مسلکی اختلاف کے جھگڑے کو بڑے خوبصورت انداز سے ختم کرنے کی کوشش کی اور فرمایا: "جب ہمارا ارادہ اللہ کے دین (اسلام) کی خدمت کرنا ہے تو پھر مسلکی اختلاف کو اہمیت نہیں دینی چاہیے۔ ہم سب بھائی بھائی ہیں اور ایک ہیں۔ ہم سب توحید پرست ہیں اور قرآن کو ایک مکمل دستور سمجھتے ہیں۔ ہمارا عمل بھی توحید و قرآن کے عین مطابق ہونا چاہیے۔” امام ؒ نے اپنے فعل سے ان الفاظ کو حقیقت میں بدلا اور رحمتِ دو عالم سیدالانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش کی تواریخ (12 تا 17 ربیع الاول) کو بطور ہفتہ وحدت منانے کا اعلان کیا۔ یعنی ایک معمولی سے عددی اختلاف کو آپ ؒ نے نہایت دانشمندی سے وحدت میں تبدیل کر دیا۔
یہ کہنا بےجا نہ ہوگا کہ شیعہ سُنی وحدت امام خمینی ؒ کی کاوش کا ثمر ہے۔ اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے آپ ؒ کے فرامین ہمارے لئے مشعلِ راہ ہیں جن کی بدولت ہم سب متحد ہیں اور دورِ حاضر کی تکفیری قوتوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ یہ شیعہ سُنی اتحاد ہی ہے جس کے نتیجہ میں ہمارے ملک کے گلی کوچے دُرود و سلام سے گونج رہے ہیں، در و بام سجے ہیں اور چوراہوں پر میلاد کی محفلیں منعقد ہو رہی ہیں۔
یہ سارا اہتمام عاشقانِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے تکفیریت کے مُنہ پر طمانچہ ہے۔ یہ ہفتہ ہر سال کی طرح اِس بار بھی تکفیریوں کو پیغام دینے آیا ہے کہ شیعہ سُنی ساتھ ہیں، تکفیری خالی ہاتھ ہیں۔ میں تمام عالمِ اسلام اور بالخصوص اپنے ہم وطنوں کو یومِ ولادتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک باد پیش کرتی ہوں اور دعاگو ہوں کہ خدا ہماری محبت اور وحدت کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے۔ آمین۔

متعلقہ مضامین

Back to top button