یمن

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں کا سعدوی جارحیت کا منہ توڑ جواب

فوج اور عوامی رضاکاروں نے، نجران کے علاقے میں سعودی فوجی اہداف پر حملہ کر کے سعودی اتحاد کے درجنوں فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے مغربی صوبے حجہ کے علاقوں حرض اور میدی پر چار مرتبہ بمباری کی۔
اسی دوران سیکڑوں یمنی شہریوں نے صنعا میں اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر کے سامنے جمع ہو کر زبردست احتجاج کیا۔
مظاہرین اقوام متحدہ سے مطالبہ کر رہے تھے کہ وہ یمنی شہریوں کے خلاف سعودی عرب کے وحشیانہ حملے رکوانے کے لیے سعودی عرب پر دباؤ ڈالے۔
مظاہرین نے سعودی جارحیت اور محاصرے کے نتیجے میں شہید ہونے والے یمنی بچوں کے علامتی تابوت بھی اٹھا رکھے تھے اور وہ سعودی جارحیت پر عالمی اداروں اور خاص طور سے اقوام کے کمزور موقف کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
اقوام متحدہ کا ادارہ تقریبا تین سال سے جاری سعودی جارحیت کو رکوانے میں حتی عام شہریوں پر حملے بند کرانے میں ناکام رہا ہے۔
سعودی عرب نے مارچ دو ہزار پندرہ میں یمن کے خلاف جارحیت کا آغاز اور مشرق وسطی کے اس غریب اسلامی ملک کا زمینی، ‌فضائی اور سمندری محاصرہ کر رکھا ہے۔
امریکہ اور خطے کے بعد عرب اور مغربی ممالک یمن کے خلاف جارحیت میں سعودی عرب کی حمایت کر رہے ہیں۔
تقریبا تین سے سال سے جاری سعودی جارحیت میں کم سے کم تیرہ ہزار یمنی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر بھی مجبور ہونا پڑا ہے۔
سعودی عرب اور اس کے وحشی اتحادیوں کی جارجیت کے نتیجے میں یمن کا بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ ہو گیا ہے اور اس ملک میں ہیضے سمیت متعدد بیماریاں تیزی کے ساتھ پھیلتی جا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button