محب وطن شہری ناصرعباس شیرازی کی جبری گمشدگی بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے،متحدہ طلبہ محاذ
شیعت نیوز: سابقہ مرکزی صدرمتحدہ طلبہ محاذاور سابقہ مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ناصر عباس شیرازی کے جبری اغواء پر طلبہ برادری میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ان خیالات کا اظہار متحدہ طلبہ محاذ کے رہنمائوںنے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔متحدہ طلبہ محاذ کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب حکومت کے اس گھنائونے ظلم کی مذمت کرتے ہیں ۔ایڈووکیٹ ناصر عباس شیرازی اتحاد بین المسلمین کی عملی تصویر ہیں۔پاکستان دشمن عناصر کے خلاف ،دہشت گردی کے ناسور کے خاتمہ اورملک میں آئین اور قانون کی بالا دستی کیلئے سرگرم عمل رہے ہیں اور رانا ثنااللہ کیخلاف بھی انہوں نے اس لیے پٹیشن دائر کی کہ وہ عدلیہ جیسے اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے ۔ طلبہ محاذ کے رہنماء اور آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر انصر مہدی نے کہا کہ یہ اقدام بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور آئین پاکستان سے روگردانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کی گمشدگی میں پنجاب حکومت ملوث ہے۔ انصر مہدی نے کہا کہ اگر سید ناصر عباس شیرازی کو 16نومبر کو بازیاب نہ کیا گیا تو طلبہ برادری احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی ۔ اس موقع پر متحدہ طلبہ محاذ کے رہنماؤں نے آئی ایس او پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ تمام طلبہ تنظیمیں ناصر شیرازی کی بازیابی تک آئی ایس او پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور اسکے موقف کی تائید بھی کرتی ہیں ۔اسلامی جمیعت طلبہ پنجاب کے امیر نثار احمد نے کہا کہ اگر ناصر شیرازی کسی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالت میں باضابطہ طور پر پیش کیا جانا چاہئیے اور سزا و انصاف کا فیصلہ کرنا عدلیہ کا کام ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے کسی بھی ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ عدالت کے سامنے پیش کیے بغیر کسی بھی شہری کو اس طرح حراست میں رکھے۔ طلبہ رہنمائوں نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی حقوق کی اس پامالی کا فوری نوٹس لیا جائے اور فوری بازیابی کے احکامات صادر کیے جائیں۔پریس کانفرنس میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر انصر مہدی، مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنماء سہیل چیمہ ، اسلامی جمیعت طلبہ کے نثار احمد ، مصطفوی سٹودنٹس موومنٹ کے چودھری عبد الرحمٰن ، انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے رانا اظہر اور دیگر رہنماء موجود تھے۔