حکومت نیشنل ایکشن پلان کو ناکام کرنے پہ سرگرداں ، فوجی عدالتوں میں کیس نہ بھجوانے پر آرمی چیف کا وزیر اعظم کو خط
شیعت نیوز: نیشنل ایکشن پلان کے خلاف ن لیگ سر گرم عمل ہے اور دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کیس فوجی عدالتوں میں نہیں بھیج رہی ۔شیعیت نیوز کو معتبر ذرائع نے بتایا کہ نواز لیگ کی اعلیٰ قیادت کے ایماء پر دہشت گردی کے اہم کیسز فوجی عدالتوں میں نہیں بھیجے جا رہےہیں تاکہ آئندہ انتخابات سے قبل نواز لیگ کہ سیاسی و مسلکی رفیقوں کالعدم تنظیموں کہ دہشتگردوں کو تختہ دار پہ لٹکنے سے بچایا جاسکے ۔ اخباری اطلاعات کہ مطابق پاکستانی سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہ ہونے پر وزیراعظم پاکستان کو خط لکھا ہے۔ آرمی چیف نے اپنے خط میں لکھا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر سنجیدہ ہےاور اس میں مجھے کو ئی شک نہیں تاہم اس کے باوجود گزشتہ کئی ماہ سے دہشت گردی کا کوئی بھی کیس فوجی عدالتوں میں نہیں بھیجا گیا ۔ آرمی چیف نے خط میں وزیر اعظم کو فوجی عدالتوں کے قیام کے مقاصد اور حکومت کی طرف سے کیس نہ بھجوائے جانے کے معاملہ پر توجہ دلائی ۔آرمی چیف نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے نام اپنے خط میں لکھا ہے کہ جنوری ۲۰۱۷ سے ابتک ایک بھی کیس حکومت کی طرف سے فوجی عدالتوں کو نہیں بھیجا گیا ۔سپہ سالار کے خط کے بعد وزیر اعظم نے متحرک ہوتے ہوئے سخت ایکش لیا اور وزات داخلہ کہ جسے کیس فوجی عدالتوں میں بھجوانے کے لئے فوکل منسٹری بنایا گیا تھا سے فوراََ رپورٹ طلب کرلی۔ وزیر اعظم کے نوٹس لینے کے بعد وزات داخلہ نے ہنگامی کاروائی کرتے ہوئے ۹۰ کیسزفوجی عدالتوں میں بھیجنے کی سفارش تیا ر کر لی ہےجسے وفاقی کابینہ کی اگلی میٹنگ میں پیش کیا جائے گا ۔ واضح رہے کہ دہشت گردی کے کیس فوجی عدالتوں میں بھجوانے سے قبل وفاقی حکومت کی منظوری ضروری ہے اور عدالت عظمیٰ نے وفاقی حکومت کے اقدام کو وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط قرار دے رکھا ہے ۔