دنیا

شمال سے جنوب اقتصادی کریڈور کا آغاز ہوا ہے، روسی صدر

روسی صدر کا کہنا ہے کہ شمالی-جنوبی کریڈور کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت بھارت نے ایران کے راستے روس کو کئی کنٹینرز بھی بھیجے ہیں اور اب یہ سلسلہ جاری رہےگا۔

شیعت نیوز کے مطابق ایران اور آذربائیجان کے صدور کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ شمالی – جنوبی کریڈور کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت بھارت نے ایران کے راستے روس کو کئی کنٹینرز بھی بھیجے ہیں اور اب یہ سلسلہ جاری رہےگا۔

واضح رہے کہ ایران، روس اور آذربائیجان کے صدور کے سہ فریقی اجلاس کے بعد تہران میں مشترکہ پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں پیوٹن نے کہا کہ "ہم ہائڈروکاربن کے میدان میں ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کرنے کے بجائے ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں جس کے اچھے نتائج نکلے ہیں۔

انہوں نے کہا: "تینوں ملکوں میں ہائڈروکاربن کی اعلیٰ پیداوار ہے، لیکن ہم ان مصنوعات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں۔

صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ہم نے شام سمیت خطے خاص کر مشرق وسطیٰ کے سیاسی مسائل کے بارے میں بات چیت کی ہے، ایران کے ساتھ شامی سیاسی صورتحال کے بارے میں تعاون جاری رہے گا، روس اور ترکی نے مشترکہ طور پر دہشت گردوں کے خلاف زبردست کارروائی کی ہے جس کے بہت ہی اچھے نتائج نکلے ہیں۔

روسی صدر کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں کسی بھی مسئلے کو یکطرفہ طور پر حل نہیں کیا جاسکتا اس وجہ سے ہم خطے کے سیاسی مسائل کے حل کیلئے ایران کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے ریلوے کمپنی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ شمالی-جنوبی ریلوے کریڈور قائم کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان کو بذریعہ ریلوے ترکی سمیت وسطی ایشیا تک رسائی ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ خوش قسمتی سے گزشتہ مہینے کے دوران پاکستان سے وسطی ایشیا کے لئے پہلی کھیپ قزاقستان پہنچ گئی اور ترک ریلوے کے سربراہ کے ساتھ ایک اہم اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں یہ اتفاق کیا گیا کہ پاکستان – ترکی ریلوے کریڈور کو مکمل کرنے کیلئے آنے والے سال میں کوششیں تیز کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوری ایران کے صدر حسن روحانی نے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے سے پہلے کہا تھا کہ تینوں ملکوں کے درمیان آئندہ اجلاس باکو میں ہوگا جس میں خطے کے سیاسی مسائل سمیت اقتصادی اور ٹرانسپورٹ خاص کر شمال – جنوب ریلوے کریڈور، بجلی، تیل، گیس اور دیگر امور پر بات چیت ہوگی۔

روحانی نے مزید کہا: شمال –جنوب ٹرانسپورٹ کریڈور، بندر عباس ریلوے سے ھلسینکی تک اور اس کے علاوہ تہران اور رشت سے آستارا اور باکو تک رسائی۔ اس کے بعد ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ اور وہاں سے یورپ کے مختلف علاقوں تک ریل گاڑی کی رسائی پر تیزی سے کام ہورہا ہے۔

مجھے امید ہے کہ بہت جلد ایران کے شہر رشت سے آستارا تک ریلوے کا افتتاحی جشن تینوں ملکوں کے صدور کی موجودگی میں منائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button