مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی بمباری سے غزہ میں حماس اور اسلامی جہاد کے7 کارکن شہید

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس میں گذشتہ شام اسرائیلی جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور اسلامی جہاد کے کم سے کم سات کارکن شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مشرق میں مزاحمت کاروں کی ایک سرنگ پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے بم باری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم سات فلسطینی شہید ہوئے ہیں جب کہ 13 زخمی ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ چھ مجاھدین لاپتا ہیں جن کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

غزہ پرغاصب صیہونی فوج کے جنگی طیاروں کی بمباری کے بعد قدس بریگیڈ نے ہائی الرٹ جاری کردیا۔

شہداء میں سے پانچ کا تعلق اسلامی جہاد کے ’سرایا القدس‘ بریگیڈ سے جب کہ دو کا تعلق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ سے بتایا جاتا ہے۔ ان کی شناخت 25 سالہ احمد خلیل ابو عرمانہ، 27 سالہ عمر نصار الفلیت، 30 سالہ مسباح شبیر، عرفات عبداللہ ابو مرشد، حسن رمضان ابو حسنین، 22 سالہ محمد مروان آلاغا اور 32 سالہ حسام جہاد عبداللہ السمیری کے ناموں سے کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چھ مزاحمت کار تا حال لاپتا ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں کام کررہی ہیں۔

القسام بریگیڈ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کےدو کارکن ریسکیو آپریشن کے دوران شہید ہوئے ہیں۔

اسلامی جہاد کے مطابق اسرائیلی بمباری میں اس کے عسکری بریگیڈ کے وسطی علاقوں کے کمانڈر عرفات ابو مرشد اور ان کے نائط حسن ابو حسنین سمیت پانچ مزاحمت کار شہید ہوئے ہیں۔

فلسطین کی جہاد اسلامی کے پریس سیکریٹری داوود شہاب نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔

حماس اور اسلامی جہاد نے اسرائیلی حملے کو منظم ریاستی دہشت گردی اور وحشیانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے اس واقعے کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button