دنیا

تبلیغی جماعت میں پھوٹ پڑ گئی، دارلعلوم دیوبند نے تمام سرگرمیوں پر پابندی لگادی

شیعت نیوز:  دارالعلوم دیوبند کے اہتمام میں منعقد اساتذہ کی میٹنگ میں آج ایک بڑا فیصلہ لیا گیا ہے، موصولہ اطلاعات کے مطابق دارالعلوم کی انتظامیہ نے دارالعلوم کی چہار دیواری کے اندر جماعتِ تبلیغ کی مکمل سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی ہے، اس فیصلے کی تائید و توثیق کرتے ہوئے مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ یہ فیصلہ جماعتِ تبلیغ کی مخالفت میں نہیں لیا گیا بلکہ دارالعلوم دیوبند کو کسی انتشار سے بچانے ، اور اس کے تحفظ کیلئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے، کہ طالب علم زمانہ طالب علمی میں دعوت و تبلیغ کے کی سرگرمیوں میں مشغول نہ رہے اور ہم بھی اس شخص کی مخالفت کرتے ہیں ، تاکہ وہ جس مقصد کے لئے یہاں آئے ہیں اسی میں منہمک رہیں، دیگر سرگرمیوں میں ملوث ہوکر اپنی استعداد خراب نہ کرلیں، بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ جماعت تبلیغ میں پھوٹ پڑ گئی، دونوں فریق کے درمیان مصالحت کی بھی کوشش کی گئی لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا، دونوں فریق کے آپسی اختلاف کی وجہ سے تبلیغی جماعت کا نظام پوری دنیا میں اتھل پتھل ہوگیا، مولانا نے فرمایا کہ ہم ابھی حال ہی میں مغربی ممالک کے دورے پر تھے تو ہم کناڈا میں گئے وہاں تبلیغی جماعت کا آپسی اختلاف، انگلینڈ میں گئے وہاں اختلاف، واشنگٹن میں گئے وہاں اختلاف، الغرض جہاں گئے وہاں ہم نے تبلیغی جماعت کے آپسی اختلاف کو پایا، جماعت دو حصوں میں بٹی اور بٹ کر انتہائی متشدد ہوگئی، یہاں تکہ کے دنیا کے بیشتر ممالک میں دونوں فریقین کے باہم دست و گریباں ہونے کی خبریں اخبار کی زینت بننے لگیں، اور یہ تشدد ہندوستان اور بنگلہ دیش میں تیزی سے پھیل تا جارہا ہے، اس تشدد اور غلو پسندی کی آنچ دارالعلوم کے اندر بھی پہنچ سکتی ہیں، اگر خدانخواستہ تبلیغی جماعت کے دونوں فریق کے نظریات رکھنے والے طلبہ احاطہ دارالعلوم میں باہم دست و گریباں ہوگئے تو یہ دارالعلوم کے لئے بڑا خراب وقت ہوگا اور اس کی وجہ سے دارالعلوم کسی بھی وقت انتشار و خلفشار کا شکار ہوسکتا ہے، اس صورت حال میں دارالعلوم کو سنبھل کر چلنا بھت ضروری ہے، اسی لئے انتظامیہ نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ دارالعلوم کی حفاظت کی خاطر تبلیغی جماعت کی مکمل سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی جائے، کمرے میں جا کر تشکیل کرنے، عصر کے بعد مسجد چھتہ میں مشورہ کرنے، نیز دونوں فریقین میں سے کسی کی حمایت اور دوسرے کی مخالفت کرنے پر مکمل قد غن لگا دیا جائے، اگر کوئی طالب علم تبلیغی جماعت کی کسی بھی سرگرمی میں ملوث پایا گیا تو اس پر سخت تادیبی کاروائی کی جائے گی ، عدم تعمیل کی صورت میں سخت کارروائی کو یقینی بنانے کے لئے انتظامیہ بڑے اقدام کی تیاری میں ہے اس لیے لئے طلباء کو پہلے ہی متنبہ کیا جارہا ہے وہ تمام تر سرگرمیوں کو ترک کرکے تعلیم کے حصول پر دھیان دیں، انتظامیہ کے لئے آزمائش کا سبب نہ بنیں ۔

واضح رہے کہ تبلیغی جماعت ہی دنیا بھر میں دہشتگردوں کو ایکسپورٹ کررہی ہے ، دارلعلوم کی جانب سے تبلیغی جماعت پر پابندی کی ایک وجہ دہشتگردوں کی پروڈکشن کو روکنا ہے بتائی جارہی ہے۔ کیونکہ داعش سے لے کر طالبان سب تبلیغی جماعت سے دہشتگردوں کو بھرتی کررہے تھے، اسی لئے اپنے طلبہ کو داعش و طالبان جیسی دویوبند ی دہشتگرد جماعتوں سے بچانے کے لئے دالعلوم دیوبند نے پابندی عائد کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button