دشمن خفیہ ایجنسیاں دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کررہی ہیں،جنرل باجوہ
شیعیت نیوز: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیاں دہشتگردی کو بطور ہتھیار استعمال کررہی ہیں ، ایسے واقعات دہشتگردی کو جڑ سے اُکھاڑنے کا ہمارا عزم متزلزل نہیں کرسکتے ، ماسٹر مائنڈز اور سہولت کاروں کے روابط توڑنے میں کامیابیاں ملیں، لاہور، کابل میں ساتھ دھماکے ظاہر کرتے ہیں دہشت گرد دونوں ملکوں کے مشترکہ دشمن ہیں، افغان سرزمین اسی طرح استعمال ہوتی رہی تودونوں ممالک متاثر رہیں گے، سرحدی علاقوں سے محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنےمیں مدد کیلئے تیارہیں۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنرل اسپتال لاہور کا دورہ کیا جہاں انہوں نےپیر کے روز خود کش بم دھماکےمیں زخمی ہونے والے مریضوں کی عیادت کی ـاس موقع پر کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی بھی ان کے ہمراہ تھےـ۔
چیف آف آرمی اسٹاف کی جنرل اسپتال آمد سے قبل ان کی جانب سے بم دھماکا میں زخمی ہونے والے تمام مریضوں کیلئے پھولوں کے گلدستے بھجوائے گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کور ہیڈ کوارٹرز لاہور میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت امن وامان کی صورتحال سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں انہیں گزشتہ روز لاہور میں ہونے والے دھماکے اور آپریشن ’ردالفساد‘ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
آرمی چیف نے دھماکے کے متاثرین اور ان کے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسے واقعات دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے، جبکہ ہم دہشت گردی کے ماسٹرمائنڈز اور ان کے سہولت کاروں کے درمیان روابط کا نیٹ ورک توڑ رہے ہیں۔‘،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کہنا ہے کہ غیر ملکی عناصر کے افغان سرزمین استعمال کرنے تک دونوں ممالک دہشت گردی سے متاثر رہیں گے۔انہوں نے لاہور میں امن و امان کے قیام کے لیے پولیس کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’پاک فوج، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی مکمل حمایت کرتی ہے۔‘جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ’ہم بطور قوم دہشتگردی کے خلاف لڑے ہیں اور عوام مشکوک سرگرمی کی اطلاع سکیورٹی فورسز کو دے کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نےپاکستان اور افغانستان کے درمیان دونوں اطراف دہشت گرد عناصر کی موجودگی سے متعلق تبادلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’لاہور اور کابل میں ایک ساتھ دھماکے ظاہر کرتے ہیں کہ دہشت گرد دونوں ممالک کے دشمن ہیں جبکہ غیر ملکی عناصر افغان سرزمین استعمال کرتے رہے تو دونوں ممالک متاثر رہیں گے۔‘آرمی چیف نے زور دیتےہوئےکہاکہ ’پاکستان، افغانستان کے سرحدی علاقوں سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنےمیں انکی مددکیلئےتیارہے۔‘ ـآرمی چیف نے کورکمانڈرلاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی کے ہمراہ مریضوں کی عیادت کی اور ان کے لواحقین سے بھی علاج معالجہ کے حوالے سے گفتگو کی۔