پاکستان

بلوچ عسکریت پسندوں سے زیادہ لشکر جھنگوی یا داعش ریاست کیلئے بڑا خطرہ ہے، میر حاصل بزنجو

شیعیت نیوز: ایوان بالا (سینیٹ) کے رکن اور نیشنل پارٹی کے مرکزی صدرمیر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ ہمارا موقف بھی یہی ہے کہ بلوچستان میں بلوچ عسکریت پسندوں سے زیادہ اسوقت لشکر جھنگوی یا داعش ریاست اور صوبے کیلئے زیادہ بڑا خطرہ اور چیلنج ہے۔

گذشتہ چند سالوں میں ہونے والے واقعات کی فہرست آپ ملاحظہ کرسکتے ہیں، جن میں سب سے زیادہ تباہ کن حملے انہی تنظیموں کیجانب سے کئے گئے اور یہی اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ ہمیں اس ناسور کیخلاف آخری حد تک کارروائی کرنا ہوگی۔

انہوںنے کہاکہ دنیا میں اسوقت ایک نئی صف بندی ہوگئی ہے، جس میں ایران اور سعودی عرب بنیادی طور پر نبردآزما ہیں۔ اس حوالے سے میں نے اسمبلی فلور پر بھی کہا کہ پاکستان کو مشرق وسطٰی جیسی صورتحال سے بچنے کیلئے ہر صورت اپنے آپ کو اس جنگ سے دور رکھنا ہوگا۔ چاہے وہ یمن کا معاملہ ہو یا شام کا، پاکستان کسی بھی قیمت پر اس جنگ میں فریق بننے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اب اسلام آباد اس حوالے سے جو بھی فیصلہ کرتا ہے، اسکا سب سے زیادہ اور سب سے پہلا اثر صوبہ بلوچستان پر ہوگا۔

میر خان نے کہاکہ بلوچستان کا بارڈر اسوقت مکمل طور پر افغانستان کیساتھ کھلا پڑا ہوا ہے۔ جس کی مینیجمنٹ سیاسی و اقتصادی لحاظ سے انتہائی مشکل ہے۔ لہذا جو پچھلے عرصے میں واقعات ہوچکے ہیں، ہمیں ان سے سبق سیکھتے ہوئے انکے نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا۔ جب تک انکی جڑوں کو نہیں کاٹا جاتا، تب تک صوبے میں بیرونی سرمایہ کاری ایک خواب بنی رہے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button