ایران

آذربائیجان حکومت کی خير و مصلحت عوام کے مذہبی احساسات کے ساتھ ہمراہی میں ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے آذربائیجان کے صدرالہام علی اوف اور اس کے ہمراہ وفد سےملاقات میں فرمایا: آذربائیجان حکومت کی خير و مصلحت عوام کے مذہبی احساسات کے ساتھ ہمراہی میں ہےتاکہ عوام کو حکومت کی جانب سے مذہبی مسائل میں کسی قسم کی پریشانی اور نگرانی نہ ہو۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مشترکہ ثقافت اورمذہب کو دونوں ممالک کے عوام اور حکام کے درمیان احساس قرابت اور خویشاوندی کا اہم عنصر قراردیتے ہوئے فرمایا: دونوں ممالک کے درمیان موجود ظرفیتوں کے پیش نظر اقتصادی تعاون کی سطح بہت نیچے ہے اور اقتصادی اور تجارتی حجم میں دس گنا اضافہ ہونا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایٹمی مذاکرات میں آذربائیجان کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کو بہت ہی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: آذربائیجان بین الاقوامی اور سیاسی سطح پر ہمیشہ ایران کے ساتھ رہا ہے جو دونوں ممالک کو باہم قریب کرنے کے لئے بہت ہی اہم اورمثبت قدم ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران اور آذربائیجان کے قریبی تعلقات پر دشمنوں کے غصہ اور برہمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسرائيل کی غاصب صہیونی حکومت ایران اور آذربائیجان کے باہمی تعلقات کو خراب کرنے کی تلاش و کوشش میں ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کو ہوشیار رہنا چاہیے۔

اس ملاقات میں صدر حسن روحانی بھی موجود تھے آذربائیجان کے صدر الہام علی اوف نے دونوں ممالک کے مذہبی، تاریخی اور ثقافتی اشتراک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور آذربائیجان ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہے ہیں اور گذشتہ برس آذربائیجان کے ایک ملین افراد نے ایران کا دورہ کیا جو مشترکہ ثقافتی اور مذہبی اشتراک کا بہترین نمونہ ہے۔

صدر الہام علی اوف نے کہا کہ میں گذشتہ تین برسوں میں تین بار ایران کا دورہ کرچکا ہیں اور ایران و آذربائیجان کے تعلقات میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button