پاکستان

ضرب عضب ہو یا رد الفساد نتائج کے لیےاداروں کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے کی صرورت ہے، علامہ راجہ ناصر عباس

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ ضلع جامشورو کے زیر اہتمام درگاہ شریف حضرت لعل شہباز قلندر میں تحفظ اولیاء اللہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ جنرل ضیا الحق نیافغانستان کے راستے آنے والے دہشت گردوں کو اس ملک میں پناہ دی۔جس کا نتیجہ کلاشنکوف کلچر کی شکل میں سامنے آیا۔.اسلام کی بنیادی تعلیمات سے عاری دہشت گرد گروہوں نے اسلام کے نام پر اس ملک میں قتل و غارت کا بازار گرم کیے رکھا۔اولیاء اللہ کے مزارات کو نشانہ بنایا گیا۔بانیان پاکستان کے بیٹوں کی نسل کشی کی گئی جو اب تک جاری ہے۔ہم مادر وطن کے باوفا بیٹے ہیں ۔ارض پاک پر کسی بھی دہشتگردی کو قبول نہیں کریں گے ۔ ہزاروں معصوم اور بے گناہ افراد کو دہشت گردی کا شکار بنایا گیا۔داعش اور اس کے حامی گروہ ملک اور اس کے اطراف میں اڈے قائم کر رہے ہیں۔ ملک کو کمزور کرنے کی سازش کی جاری ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنی آنکھیں کھولے اور ان دہشتگردوں کے خلاف فوری کاروائی کرے۔ امریکی و صہیونی ایما پر کالعدم جماعتیں اس ملک میں ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے۔20 کرور عوام کے خلاف لشکر تشکیل دیا جارہا ہے۔ 80 ہزار ملک کے با وفا بیٹوں نے قربانیاں دی۔ضرب عضب ہو یا رد الفساد مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے سیکیورٹی اداروں کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے کی صرورت ہے ۔حکمران ان بحرانوں کا سامنا نہیں کر سکتے ہیں۔سیہون میں عوام بنیادی ضروریات سے محروم ہیں ۔حکومت سیہون شریف میں ترقیاتی کام مکمل کرے یہاں اسکول ،کالج ،اسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بلا خوف میدان میں حاضر رہنا ہے۔ایک دوسرے سے مدد کریں ملک تمام مکاتب فکر یک جان ہیں اور ملک کے دفاع کیلئے اپنی جانوں کے نطرانے پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔آپریشن رد الفساد کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔لعل شہبار قلندر کے مزار پر زائرین کے اجتماعات نے دشتگردوں کو مسترد کر دیا ہے۔افواج پاکستان تمام سکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ ہیں حکومت نیشنل ایکشن پلان کے نام پر بے گناہوں کے بجائے مجرموں کے خلاف کاروائی کرے۔قائد اعظم و علام اقبال کے پاکستان کی جدو جہد کرتے رہیں گے۔پنجاب میں کالعدم جماعتوں کو حکمرانوں کی حمایت حاصل ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔درگاہ شہباز قلندر دہشتگردی میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔واقع میں ملوث سہولت کاروں کو منظر عام پر لایا جائے اور عبرت ناک سزا دی جائے۔ کانفرنس سے خطاب میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہ ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ ملک دشمن تکفیری دہشتگردوں سہولت کاروں کو بلاتاخیرسزائیں دیئے بغیر ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کے مٹھی بھر دہشتگرد حکمرانوں کی سر پرستی میں اپنے عزائم جاری رکھے ہوئے ہیں لعل شہباز قلندر کے مزار پر دہشتگردی کرنے والے وہی یذیدی ہیں جنہوں نے شام ،عراق، میں آل رسول علیہ السلام سمیت پاکستان میں اولیا ء اللہ کے مزارات کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومت بخوبی ہے کہکن کن مدارس میں یہ دہشتگرد تربیت ہارہے ہیں ملک میں نیشنل ایکشن پلان ایک مزاق بنتا جارہا ہے سندھ سمیت پورے ملک میں دہشتگردی کے خلاف عوام کی نگاہیں افواج پاکستان کی جانب ہیں۔

رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان آغا رضا نے کہا کہ پاکستان میں داعش کی سرگرمیاں بڑھتی جارہی ہے۔سیہون میں دہشتگردی سے عوام میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ ملک میں فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں۔ ملک میں سب سے زیادہ ملت جعفریہ کو دہستگردی کا نشانہ بنایا گیا۔حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرے ناکہ عوام کی مشکلات میں اضافہ کا سبب بنے۔صوبائی حکومت عوام سے مخلص نہیں سانحہ سیہون کے بعد صوبہ میں مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائے۔کانفرنس سے خطاب میں سجادہ نشین درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر نے کہا کہ ملک بھر میں سکیورٹی کے نام پر بند کیے جانے والے مزارات کو زائرین کیلئے فورا کھولا جائے۔ دہشتگردی کرنے والے اسلام و ملک دشمن ہیں خون کے آخری قطرے تک ان ملک و اسلام دشمن طاقوں کے خلاف اعلان حق کرتے رہیں گے انہوں نے کہا واقعہ میں ملوث دہشتگردوں اور ان کے پس پردہ قوتوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے اوردرگاہ کی سیکورٹی میں اضافہ کیا جائے سیکورٹی کے نام پر زائرین کی مشکلات میں اصافہ نہ کیا جائے۔کانفرنس سے علامہ مختار امامی سمیت دیگر مذہبی و سیاسی شخصیات نے خطاب کیا

متعلقہ مضامین

Back to top button