پاکستان

ریاست کو اب اچھے اور برے دہشت گردوں کی تمیز ختم کرنا ہوگی، ایم ڈبلیو ایم

شیعیت نیوز: اسلام آباد میں کالعدم جماعتوں کا اجتماع،وزارت داخلہ پھر سوتی رہی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے وحدت ہاؤس کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہر کراچی میں ایک بار پھر بڑھتی ہوئی شیعہ ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفاک تکفیری دہشت گردوں نے دو روز قبل قصبہ کالونی میں ذوالفقار عابدی اور گذشتہ شب ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ محمد حسین کریمی کے داماد قاری قرآن محمد کاظم کو گلستان جوہر میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ہے، دہشت گردی کے دونوں واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، چوبیس گھنٹوں کے اندر تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے دو شیعہ جوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جانا حکومتی و ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، حکومت پْرامن ملت جعفریہ کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام جبکہ دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کا حکومتی دعوے محض طفل تسلیاں ثابت ہو رہے ہیں۔ علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری، علامہ علی انور جعفری و میر تقی ظفر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں پے در پے بیگناہوں بالخصوص ملت جعفریہ کے جوانوں کا قتل عام جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے تکفیری دہشت گردوں کو آزاد چھوڑ رکھا ہے، کالعدم دہشت گرد جماعتیں کراچی سمیت ملک بھر میں کھلے عام اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، کالعدم جماعتوں کے دفاتر کھلے ہوئے ہیں، جلسے جلوس و اجتماعات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے، کراچی کے در و دیوار کالعدم تکفیری دہشت گرد تنظیموں کے جلسے، جلوس، اجتماعات کے اشتہارات و بینرز سے بھرے پڑے ہیں، حیرت کی بات ہے کہ حکمرانوں و ریاستی اداروں کو کالعدم تکفیری دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیاں کیوں نظر نہیں آتیں، ریاست کو اب اچھے اور برے دہشت گردوں کی تمیز ختم کرنا ہوگی، ملک دشمن عناصر کے ساتھ حکومت کی بے جا لچک نے آج ملک کے ہر شہری کو غیر محفوظ کر رکھا ہے، حکومت کی طرف سے بلند و بانگ دعووں کے کچھ ہی دیر بعد کوئی نیا سانحہ رونما ہو جاتا ہے، جب تک نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا جائیگا، تب تک بے گناہ لاشیں یونہی گرتی رہیں گی۔

علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ عوام کے سامنے واضح کیا جائے کہ آخر قانون و آئین سے بالا وہ کون سی قوت ہے، جو کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے خلاف کارروائیوں میں رکاوٹ کا باعث ہے، دہشت گردی کا خاتمہ کالعدم دہشت گرد جماعتوں کی بیخ کنی سے مشروط ہے، لہٰذا حکومت و ریاستی ادارے قاتلوں سمیت تکفیری دہشت گردوں، کالعدم جماعتوں کے سیاسی و مذہبی سہولت کاروں اور بالخصوص وہ نام نہاد مدارس جو ان تکفیری دہشت گردوں و کالعدم جماعتوں کے سہولت کار ہیں، ان کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے، دہشت گردوں کو کچلنے کے لئے ضرب عضب کو پوری قوت سے اہداف کی طرف بڑھنا ہوگا، ملک دشمن عناصر کے ساتھ معمولی سی لچک نہ صرف ان کے حوصلوں کو تقویت دے گی، بلکہ ملک کی سالمیت و بقاء کے لئے بھی خطرہ بن جائے گی، نیشنل ایکشن پلان جس مقصد کے لئے تشکیل دیا گیا تھا، اسے اس مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا جا رہا، دہشت گردی کا خاتمہ تبھی ممکن ہے، جب عسکری و سیاسی قوتیں ایک پیج پر ہوں گی، ضرب عضب کی مکمل کامیابی کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کیخلاف جمعہ کو یوم احتجاج منایا جائے گا، جس کے تحت شہر بھر کی جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button