پاکستان

پاکستان میں سوشل میڈیاپرمتحرک 4 سماجی کارکن رواں ہفتے لاپتہ

شیعیت نیوز: بائیں بازوکے سیکولر نظریات کے باعث سوشل میڈیاپر مقبول پاکستان کے 4 سماجی کارکن رواں ہفتے لاپتہ ہوگئے ہیں ‘ان افراد نے ملک میں انسانی حقوق پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

یہ بات لاپتہ ہونے والے افراد کے رشتہ داروں اور این جی اور ورکرز  نے اتوار کے  روز فرانسیسی  خبر رساں  ایجنسی  اے ایف پی کو بتائی۔

ان میں سے دوافراد وقاص گورایہ اور عاصم سعید  4 جنوری کو غائب ہوئے ‘سلمان حیدر جمعہ 6جنوری جبکہ احمدرضانصیر ہفتہ 7جنوری کو لاپتہ ہوئے تھے ۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وہ بلاگر سلمان حیدر کی گمشدگی کی تحقیقات کررہی  ہے ۔

واضح رہے کہ سلمان حیدرصوبہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں پر اپنے بے باک تبصروں کی وجہ سے مشہورہیں۔یہ چاروں افراد سوشل میڈیاپر اسٹیبلشمنٹ کے خلاف پرچاراور سیکولر نظریات کی ترویج کرنےو الے گروپس میں کافی متحرک تھے ۔پاکستان کا شماردنیامیں صحافیوں کیلئے خطر ناک ترین ممالک میں ہوتاہے جہاںاسٹیبلشمنٹ کے خلاف خبر کو خطرے کا نشان سمجھا جاتا ہےاور یہاں صحا فیو ں پر تشدداورانہیں جان سے بھی ماردیا جاتا ہے۔

ادھر ایک سکیورٹی ذریعے نے ان چار افرادکے لاپتہ ہونے میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔لاپتہ ہونے والے شخص احمدرضانصیر کے بھائی طاہر نے اے ایف پی کو بتایاکہ ان کے بھائی نصیر کو وسطی پنجاب میں ان کی دکان سے اٹھایاگیا‘نصیر پولیو کا مریض ہے ۔سلمان حیدرکے بھائی فیضان کا کہنا تھا کہ سلمان حیدرکے فون سے ان کی اہلیہ کو ایس ایم ایس موصول ہواتھا جس میں سلمان حیدرنے کہاتھاکہ وہ اپنی کار اسلام آبادایکسپریس وے پر چھوڑکرجارہے ہیں ‘ پولیس کو بعدازاں کارمل گئی اوراس ضمن میں گمشدگی کا مقدمہ بھی درج کرلیاگیا‘فیضان کے مطابق ان کے بھائی کو کوئی دھمکی نہیں ملی تھی۔

سائبرسکیورٹی این جی او ’’بائٹس فارآل ‘‘کے سربراہ شہزاداحمد کے  مطابق وقاص گورایہ جو کہ ہالینڈ کے رہائشی ہیں انہیںاورعاصم سعید کو 4جنوری کو اٹھایاگیا‘ان کا کہناتھاکہ ان افرادکو کسی عدالت میں پیش کیاگیاہے نہ ہی ان کے خلاف کوئی چارج لگاگیاہے ‘ان کا لاپتہ ہونا نہ صرف ان کے اہلخانہ بلکہ پاکستان میں سوشل میڈیااستعمال کرنے والوں کیلئے بھی باعث تشویش ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں نے ہی حکومت نے سوشل میڈیا پر حکومتی پالیسوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button