پاکستان

16 دسمبر: سانحہ آرمی پبلک اسکول کی دوسری برسی،سہولت کار تاحال آزاد

شیعیت نیوز:  ۱۶ دسمبر آرمی پبلک اسکول پشاور کے سانحے میں شہید ہونے والوں کی دوسری برسی آج آپہنچی ، یہ لخراش واقعہ ابھی تک پاکستانیوں کے ذہنوں سے مٹ نا سکا ہے ، لیکن اس درد وغم میں مزید اضافہ ہوجاتاہے جب ان معصوم بچوں کے قاتلوں کے سہولت کار ملک میں آذاد گھومتے نظر آتے ہیں اس وقت ہر پاکستانی کا یہی سوال ہوتا ہے کہ انہیں کسی وجہ سے آزاد چھوڑا گیا ہے تو کہیں سے آواز آتی ہے کہ یہ ملک کا قومی اثاثہ ہیں، ذرہ سوچیئے !!

پاکستانیوں ذر ہ سوچو!!! کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول میں شہید ۱۰۰ سے زائد بچوں کے قاتلوں کو مجاہد کا لقب دینے والے مولوی عبدالعزیز ابھی تک آزاد ہیں جبکہ ان بچوں کی مظلومیت اور مولوی عبدالعزیز کی طالبا ں دہشتگردوں کی حمایت کرنے پر آواز اُٹھانے والا سول سوسائٹی کا متحرک کارکن خرم زکی موت کی نیند سلادیا گیا ! کیوں؟ ذرہ سوچیئے!!! کہ لشکر جھنگوی جسکے سانحہ اے پی ایس کے قاتلوں سے براہ راست تعلقات ہیں ایسی دہشتگرد جماعت کا سربراہ پنجاب اسمبلی میں جاپہنچا ! کیوں ؟ اس لیے کہ اس ملک کے حکمران ان دہشتگردوں کے سہولت کار اور سلامتی کے ادارے ان کو اپنا قومی اثاثہ سمھجتے ہیں۔

سانحہ اے پی ایس کے تمام شہداء کی دوسری برسی کے موقع پر شیعیت نیوز کی ٹیم ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے کہ جنہوں نے اپنے لہو سے تکفیری دہشتگردوں کے منہ پر سے نام نہاد اسلامی کا نقاب نوچ ڈالا، نا صر ف ان شہداٗءکے خون نے تکفیری دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملایا بلکہ ملک خدادا پاکستان میں موجود ان دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو بھی قوم کے سامنے واضح کردیا، مگر افسوس کے قوم کے بے حس اور غدار حکمران ابھی مولوی عبدالعزیز جیسے معصوم بچوں کے قاتلوں کے سہولت کو اسلام آباد میں پنا ہ دیئے بیٹھے ہیں، اور دشمن کے بچوں کو الیکشن جیتوا کر اسمبلیوں میں بھیج رہے ہیں!!

دھیاں رہے کہ گذشتہ سال ۱۶دسمبر کو کالعدم تکفیری جماعت طالبان کے چند مسلح افراد نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں گھس کر حصول علم میں مصروف معصوم بچوں کو درندگی کے ساتھ قتل کردیا تھا، اس پرسوز واقع میں تقریباً ۱۰۰ شہید ہوئے جبکہ کئی زخمی تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button