عراق

تعلفر ہوائی اڈے پر امریکی اتحاد کا حملہ

عراق کے شہر تلعفر کے ہوائی اڈے پر فوجی کمانڈروں کے ساتھ وزیراعظم حیدرالعبادی کی ہونے والی میٹنگ کے کچھ ہی گھنٹے بعد امریکی اتحاد نے وہاں پر میزائلی حملہ کیا ہے۔

عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ داعش مخالف امریکا کے نام نہاد اتحاد نے تلعفر ہوائی اڈے پر میزائل سے حملہ کیا- یہ حملہ جمعرات کو ایک ایسے وقت ہوا ہے جب اس سے کچھ ہی گھنٹے قبل عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے عراقی فوجی کمانڈروں کے ساتھ قریب ہی ایک مقام پر ایک میٹنگ کی تھی-

الحشد الشعبی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی اتحاد نے تلعفر ہوائی اڈے پر گائیڈڈ میزائل فائر کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ میزائل جس مقام پر گرا ہے وہ اس میٹنگ کے مقام سے صرف ڈیڑ میٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس کے نتیجے میں الحشد الشعبی کے متعدد جوان زخمی ہو گئے- بیان میں کہا گیا ہے کہ میزائل کے خول اور ٹکڑوں سے یہ صاف ہے کہ یہ حملہ داعش نے نہیں بلکہ امریکی اتحاد نے کیا ہے اور یہ میزائل ڈرون طیارے کے ذریعے فائر کیا گیا ہے-

الحشد الشعبی کی ہائی کمان نے داعش مخالف نام نہاد امریکی اتحاد سے اس سلسلے میں وضاحت طلب کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ صوبہ نینوا کی فضائی حدود اس وقت امریکی اتحاد کے کنٹرول میں ہے اور جب سے موصل میں عراقی فوج اور عوامی رضاکارفورس کی کارروائیاں شروع ہوئی ہیں امریکی اتحاد ان کارروائیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے-

عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے جمعرات کو صوبہ نینوا میں جنگی محاذ کا دورہ کرتے وقت تلعفر ہوائی اڈے پر الحشدالشعبی کے کمانڈروں سے ملاقات کی- ایسا دوسری بار ہے کہ وزیراعظم حیدرالعبادی نے جس جگہ پر میٹنگ کی ہے وہاں حملہ ہوا ہے اس سے پہلے چودہ اکتوبر کو کرکوک کے علاقے خالدیہ میں اس مقام پر مارٹر سے حملہ کیا گیا تھا جہاں عراقی وزیراعظم نے فوجی کمانڈروں سے ملاقات کی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button