عراق

داعش کے خلاف گھمسان کی جنگ جاری، التحریر علاقہ آزاد

عراق کی مسلح افواج موصل میں اپنی پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں اس شہر کے ایک اہم مشرقی محلے کو آزاد کرالیا گیا ہے۔

موصولہ رپورٹوں کے مطابق نینوا آپریشن کے کمانڈر عبدالامیر یاراللہ نے اعلان کیا ہے کہ مشرقی موصل کے التحریر علاقے پر فوج نے مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور عراق کا پرچم اس علاقے کی عمارتوں پر نصب کردیا گیا ہے۔ نینوا آپریشن کے کمانڈر نے بتایا کہ فوج کے خصوصی دستے علاقے کی سڑکوں کے کنارے نصب بموں اور دھماکہ خیز مواد کو ختم کر رہے ہیں اور علاقے کے شہریوں کو گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ درایں اثنا دہشت گردی کے مقابلے کے خصوصی دستے موصل کے مشرقی محلوں اور علاقوں میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ فوج اور دہشت گرد عناصر کے مابین گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ دوسری جانب داعش عناصر نے بدھ کی شام کو الزہرا محلے پر مارٹر گولے داغے جس کے نتیجے میں چودہ عام شہری جاں بحق ہوگئے۔ مرنے والوں میں کئی بچے بھی شامل تھے۔ ادھر صوبہ الانبار سمیت داعش کے خلاف دوسرے صوبوں میں بھی فوجی کارروائی کی جا رہی ہے اورعراقی افواج نے کئی دہشت گرد عناصر کو صوبہ بغداد میں گرفتار کیا ہے۔ یہ عناصر اربعین حسینی کے موقع پر امام حسین علیہ السلام کے زائرین کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ عراق کی رضاکار فورس حشد الشعبی نے بھی دہشت گردوں کے ایک ڈرون طیارے کو تلعفر ائیرپورٹ کے قریب تباہ کردیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button