دنیا

آل سعود نے اپنی ساکھ بہتر بنانے کے لیے ایک گمنام شہزادے کو سزائے موت دی: واشنگٹن پوسٹ

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ آل سعود نے اپنی ساکھ بہتر بنانے اور سعودی عوام میں اپنی کھوئی ہوئی پوزیشن کو کچھ حد تک بحال کرنے کے لیے ایک گمنام شہزادے کو قربانی کا بکرا بنایا ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق روزنامہ واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ سعودی عرب کے حکام آج تیل کی عالمی قیمت میں کمی کے سائے میں اپنی گذشتہ ساکھ کھو چکے ہیں۔ سعودی حکام ایک ایسے ملک کے اخراجات کو بہت زیادہ کم کرنے پر مجبور ہوئے ہیں کہ جس کے عوام کی اکثریت کی آمدنی، تعلیم اور سوشل سیکورٹی کا ذریعہ حکومت کی جانب سے ادا کی جانے والی تنخواہیں ہیں۔

اس اخبار نے قتل کے الزام میں ایک سعودی شہزادے کو موت کی سزا دینے کے اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر آنے والے ردعمل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ اس شہزادے کو قربانی کا بکرا بنانے سے حکمراں خاندان کو پوزیشن بہتر ہونے میں مدد ملی ہے۔

واشنگٹن پوسٹ مزید لکھتا ہے کہ شاہ سلمان کی منظرعام پر آنے والی ویڈیو آل سعود کی ساکھ بہتر ہونے کا باعث بنی ہے کہ جس میں انھوں نے ملکی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمراں خاندان کے افراد کے خلاف کسی بھی شہری کی شکایت کا منصفانہ طور پر جائزہ لیا جائے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سعودی میڈیا نے دعوی کیا تھا کہ شہزادہ ترکی بن سعود کو کہ جس نے چار سال قبل اپنے ایک دوست کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا، سزائے موت دے دی گئی۔

یہ دعوی ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے کہ جب اس کی سچائی کا کوئی ثبوت منظرعام پر نہیں آیا ہے۔ اسی بنا پر بہت سے لوگ اس سعودی شہزادے کو پھانسی دیے جانے اور اس خبر کی سچائی کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button