عراق

تکفیری طرز فکر کو جڑ سے اکھاڑ دینا چاہئے، ایران اور عراق کا مشترکہ موقف

اسلامی بیداری کی عالمی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر قائد انقلاب اسلامی کے مشیر علی اکبر ولایتی اور عراق کی مجلس اعلائے اسلامی کے سربراہ عمار حکیم نے تکفیری افکار کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت پر تاکید کی

رہبر انقلاب اسلامی کے خصوصی مشیر علی اکبر ولایتی نے اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں عالم اسلام کے بائیس ممالک شرکت کررہے ہیں جو مسلمانوں کے درمیان اتحاد کا کھلا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے عالم اسلام کے ایک بڑے مسئلے یعنی تکفیری طرز فکر کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پرعراق کی مجلس اعلائے اسلامی کے سربراہ عمار حکیم نے کہا کہ اسلامی بیداری کی عالمی اسمبلی میں اہل سنت اور اہل تشیع کے علما کی کثیر تعداد شرکت کرے گی اور اس دوران عالم اسلام کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس اسمبلی کی تشکیل قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے مدبرانہ فیصلے کے تحت ممکن ہوسکی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے عراق میں داعش کے آخری ٹھکانے، موصل کی جانب عراقی فوج کی پیشقدمی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو مسلسل حیران کن اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سید عمار حکیم نے کہا کہ داعش کے دہشت گرد، عراقی افواج کی ٹیکٹک کا اندازہ تک نہیں لگا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عراقی افواج کی کمان نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ موصل کی آزادی کی کارروائی میں عام لوگوں کو کم سے کم نقصان پہنچنا چاہئے۔ اعلی اسلامی کونسل کے سربراہ سید عمار حکیم نے زور دے کر کہا کہ جس قدر تیاری موصل کی آزادی کے لئے کی گئی ہے اتنی تیاری کسی بھی فوجی آپریشن کے لئے نہیں کی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button