لبنان

قائد مقاومت سید حسن نصر اللہ نے وہ باتیں کہہ دیں جسکا اظہار وہ کبھی نہیں کرتے تھے!!

شیعیت نیوز: قائد مقاومت ،تکفیری دہشتگردوں کے لئے موت کی پکار اور اسرائیل کی آنکھ میں کانٹا سید حسن نصراللہ نے نوین محرم الحرام میں خطاب کرتے ہوئے اپنے روایتی انداز کو تبدیل کردیا اور ان مسائل کی جانب اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا جس پر وہ خاموش رہتے تھے، قائد مقاومت نے کہاکہ مکے سے کوفے پھرکربلا تک اور پھر جو کچھ کربلا میں رونما ہوا ، شجاعت،حماسہ ،چلینجزاور خونین ٹکراواس کے بعد(عاشورہ کی) اندہ ناک صورتحال جیسے مراحل تک گویا کہ کربلا کے ہر ہر مرحلے میں ’’صبر ‘‘حاکم نظر آتا کیاکربلا سےکوفے تک اور پھر وہاں سے دمشق وشام تک پھر وہاں سے واپس مدینہ تک ہر مرحلے میں صبر ،استقامت ،برداشت کا مظاہر نظر نہیںآتا ہے ؟

ظاہر ہے کہ ہمارے ہاں جب ذاکرین و خطبا بہت سی باتوں کو مصائب کی شکل میں بیان کرتے ہیں اور ظاہر وہ مصائب ہی ہیں لیکن بعض اوقات مجلس و منبرکی ضرورت کیوجہ سے بہت سے مبالغے بھی ہوجاتے ہیں ایک ایسا انداز سےانسانی پہلو کو بیان کریں تاکہ حاضرین گریہ کرسکیں ظاہر ہے کہ اس میں مکمل باریکی کا خیال نہیں رکھا جاتا
جی ’’کربلا والے ‘‘روتے بھی تھے ،مدد کو پکارتے بھی تھے لیکن جو چیز نمایاں تھی وہ صبر ،استقامت ،رضاوتسلیم،چلینج کے آگے ڈٹ جانا تھا بعض افراد (یہ غلط مصائب )پڑھتے ہیں کہ نعوذباللہ امام کی شہادت کے بعد حضرت زینب ؑ کھلے سر خیموں سے باہر نکل آئیں ،حجاب کو اتاردیا اور ۔۔۔نعوذبااللہ یہ کیا جھوٹ کہا جارہا ہے۔

کیا اسے حسینی مجلس کہا جاسکتاہے ؟کیا حضرت زینب ؑ کی شخصیت ایسی ہوسکتی ہے ؟کیا ہم دنیا کے سامنے جناب زینب ؑ کا اس طرح من گھڑت تعارف پیش کرنا چاہتے ہیں ؟وہ جناب زینب ؑ جس کے صبر کا کوئی ثانی نہیں ۔۔اسے اس طرح پیش کیا جائے کیا جناب زینب ؑ کی شخصیت ایسی ہوسکتی ہے؟یہ آپ کی تراشیدہ فرضی شخصیت ہے نہ وہ عظیم خاتون جسے ہم مانتے ہیں یہ زینب بنت علی ابن ابیطالب نہیں ہوسکتیں یہ زینب بنت فاطمہ زہرا نہیں ہوسکتیں
یہ زینب بنت رسول اللہ نہیں ہوسکتیں ۔

میرے بھائیو وقت ختم ہو چکاہے لیکن میں عرض کروں میں ،میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ اس قسم کے موضوعات سے پرہیز کروں ،اور میں اب بھی اس موضوع کی گہرائی میں نہیں جانا چاہتا لیکن چونکہ بعض جگوں پر اہلبیتؑ ،امام حسین ؑ،رسول گرامی ﷺ اور حضرت زینب ؑ اور امام حسین ؑ کی بیٹیوں کی شان میں گستاخی کی جارہی ہے
ایسی گستاخی کہ یقین جانیے اسے برداشت ہی نہیں کیا جاسکتا پہلے صورتحال ایسی نہیں تھی جو کچھ اس وقت دیکھایا جارہا ہے پہلے ایسا نہیں تھا یہ جھوٹ پر مبنی ہے امید ہے کہ اس سال عاشورہ کے دن یہ لوگ ان(غلط) افعال کو انجام نہیں دینگے مثال کے طور پر بعض علاقوں میں نہایت افسوس کے ساتھ ۔عاشورہ کے دن وہ کیا کررہے ہوتے ہیں؟
امام بارگاہ کی بات نہیں کررہا ہے یہ مسئلہ خود کربلا میں بھی پیش آیا ہے معاف کرنا میں بطور مثال یہ بتا نا چاہ رہا ہوں کی صورتحال کہاں آپہنچی ہے وہ ایک اسٹریچر لاتے ہیں اس پر ایک (انسان)کی ڈمی رکھتے ہیں ،تو یہ کون ہیں ؟
کہتے ہیں یہ امام حسین ؑ ہیں اس اسٹریچر کے اپر شیرکے کپڑے پہنے ایک شخص چڑھ جاتا ہے
تو یہ کیا ہے ؟کہا جاتا ہے کہ یہ شیر اسد ہےظاہر ہے کہ یہ شیر کی ایک مکمل ڈمی بنابیٹھاہے جہاں دم سے لیکر اس کے دانت تک واضح ہیں اب یہ شیر(ڈمی)بناشخص کون ہے جو لاش کے اپر بیٹھے اپنا سرپیٹ رہا ہے ؟
یہ کون ہے ؟
تو کہتے ہیں علی ابن ابی طالب ؑہے میرے بھائی میں علی ؑ کا شیعہ ہوں اور کہتا ہوں کہ علی ابن ابی طالب ان چیزوں سے پاک ومنزہ ہیں، علیؑ اس توہین اور ان گستاخیوں سے منزہ و پاک ہے ۔

اس مسئلے سے جڑے ہوئے ایک فرد کو میں نے ڈائریکٹ بتادیا کہ کیا تم پسند کروگے کہ اس قسم کی گستاخی تمہارے باپ کے ساتھ کی جائے ؟تم ایسی گستاخی کو اپنے باپ کے لئے برداشت کروگے ؟کیسے پھر علی ؑ کے لئے برداشت کی جاسکتی ہے ؟یہ مولاعلی ؑ حضرت زینب ؑ اور اہلبیت ؑ کی شان میں کس قسم کی گستاخیاں کی جارہی ہیں ؟

وہ کیا کرنا چاہتے ہیں ؟کیا اہلبیت ؑ ہمیں کتا دیکھنا چاہتے ہیں ؟امام حسین کی قربانی ؑ اور عاشورہ کا پورا واقعہ کس چیز کی خاطر ہوا؟کرامت ،عزت ،اور اللہ اور اس کے رسول ﷺذلت کو ہم سے دور دیکھنا چاہتے ہیں (امام حسین کے جملے)
اہلبیت ہمیں صاحب عزت اور سر اٹھاکر چلنے والے دیکھنا چاہتے ہیں کچھ لوگ کربلا لے جاکر بعض لوگوں کے گلے ہاتھوں اور پیروں میں زنجیر ڈال کر کتے کے انداز میں گسسیٹنا چاہتے ہیں اور کتے کی طرح بلاتے ہیں یہ کونسا مذہب ہے ؟یہ کونسی منطق ہے ؟یہ کونسی شریعت ہے ؟یہ کونسے اہلبیت ؑ (فرامین )کے مطابق ہیں ؟ یہ اہلبیت کی بدنامی کے سبب ہیں یہ لوگ ہرروز قتل حسین کا مرتکب ہورہے ہیں وہ یہ دعوا کرتے ہیں کہ وہ امام حسین ؑ پر گریہ کررہے ہیں ؟ اس قسم کے اعمال کہاں ہیں دین میں ؟کیا یہ اہلبیت سے لیا ہے؟کیا یہ امام نے بتایا ہے ؟
کہا ں کس حدیث سے یہ لیا گیا ہے ؟
میرے بھائی کمزورسی ہی سہی کوئی ایک روایت تو لے آو ،چلو تاریخ سے ہی کوئی ایک جھوٹی مثال ہی لے آو کیا ہمارے آئمہ نے ہمیں ایسا کرنے کا کہا ہے یا پھر یہ تم ہو جوخود سے کررہے ہو ؟کیا ہمارے آئمہ نے کربلا اور عاشورہ کو اس انداز سے پیش کرنے کا کہا ہے ؟کیا ہمارے آئمہ نے ان کی شان کو اس انداز سے پیش کرنے کو کہا ہے ؟
کیا ایسی ہے کربلا ؟کیا شخصیت زینب ؑ ایسی ہے ؟ لہذا یہ ایک انتہائی دکھ ،شرم تکلیف دہ بات ہے آخر کیا بات ہے کہ تم لوگ مقدس مقامات کے دفاع میں نظر نہیں آتے ؟تم لوگ روضہ زینب ؑ کے دفاع میں نظر کیوں نہیں آتے
آخرکیاوجہ ہے ؟آخر کیوں کچھ لوگ اس بات پر ضد کررہے ہیں کہ وہ خون کو ایک غیر ضروری کام کی خاطر بہانا چاہتے ہیں ؟ میں بہت انکساری اور سکون سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں اس جھنجھٹ میں نہیں داخل ہونا چاہتا ۔

میرے بھائی ایک غیرضروی و متنازعہ مسئلے میں کیوں ؟میرا مطلب تطبیر وغیرہ سے ہے لیکن یہ لوگ اس وقت کہاں ہوتے ہیں جب اسلام و مسلمین ،مقدس مقامات ،شیعہ مقدس مقامات ،تشیع اور آئمہ ؑ کے مزارات،حوزہ ہائے علمیہ اور آئمہ ؑ کی علمی میرا ث خطرے میں ہوتی ہے ؟یہ لوگ اس وقت کہا ں ہوتے ہیں ؟ یہ لوگ اس وقت نظر کیوں نہیں آتے ؟یہ لوگ ہمیں کسی اور وادی میں لے جانا چاہتے ہیں ۔

ہم نے بہت رعایت دی نظر انداز کرتے رہے ،میں ان افراد میں سے تھا جنکا یہ کہنا تھا کہ اس موضوع کو موعظہ حسنہ اور باہمی بات چیت سے حل کیا جائے لیکن صورتحال انتہائی دکھ ،شرم اور تکلیف دہ مرحلے میں داخل ہوچکی ہے
کربلا صبر جمیل کا نام ہے ،کربلا آبرومند صبر کا نام ہے ،کربلا صابرین کی فتح کا نام ہے ،کربلا سر اٹھاکر صبر کرنے والوں کا نام ہے مضبوط صاحبان ایمان کے صبرکا نام ہےجنہوں نے اسلام اور اس امت کی حفاطت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button