مشرق وسطی

شامی فوج کے ٹھکانے پر امریکا کا حملہ شرمناک جارحیت ہے – صدر بشار اسد

شام کے صدر بشار اسد نے شامی فوج کے ٹھکانے پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے ہوائی حملے کو شرمناک جارحیت قرار دیا

شام کے صدر بشاراسد نے دمشق میں ایران کے نائب وزیرخارجہ حسین جابری انصاری سے ملاقات میں کہا کہ مغرب کی بڑی طاقتیں شام میں سرگرم دہشت گردوں کی حمایت کررہی ہیں – شام کے صدر نے کہا کہ ان حمایتوں کی تازہ ترین مثال دیرالزور میں شامی فوج کے ٹھکانے پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کا شرمناک حملہ ہے – انہوں نے کہا کہ اس حملے سے داعش کو فائدہ پہنچایا گیا ہے – بشاراسد نے کہا کہ شامی حکومت کے مخالف دھڑے اپنی ساری توانائی اس بات پر صرف کررہے ہیں کہ شام میں دہشت گردانہ جنگ جاری رہے – ان کا کہنا تھا کہ جب بھی شام جنگ کے میدانوں یا قومی آشتی کے مذاکرات میں کامیابی حاصل کرتا ہے دمشق حکومت کے مخالف ممالک دہشت گردوں کے لئے اپنی حمایت میں اضافہ کردیتے ہیں – شام کے صدر بشار اسد نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب برطانوی وزارت جنگ نے پیر کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ دیرالزور میں شامی فوج کے ٹھکانے پر حملے میں اس کے جنگی طیاروں نے بھی حصلہ لیا تھا – دمشق میں ہونے والی اس ملاقات میں ایران کے نائب وزیرخارجہ حسین جابری انصاری نے بھی دیرالزور میں شامی فوج کے ٹھکانے پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک آزاد و خود مختار ملک کے خلاف کھلی جارحیت قراردیا –

متعلقہ مضامین

Back to top button