سعودی عرب

خادمین حرمین کی خفیہ شادیوں کے اہم راز اس رپورٹ میں پڑھیں

شیعیت نیوز: جنان حرب 1947 میں فلسطین میں پیدا ہوئیں۔ وہ عیسائی مسلک ہیں۔ انہوں نے 20 سال کی عمر میں شاہ فہد سے شادی کی تھی۔ اس وقت شاہ فہد سعودی عرب کے وزیر اعظم تھے۔ حرب نے بتایا کہ شاہ فہد نے ان کے رشتے کو پوشیدہ رکھنے کے لیے تین بار انہیں اسقاط حمل کے لیے مجبور کیا تھا۔

رشیاٹوڈے نے 24 اگست کو حرب سے انٹرویو لیتے ہوئے سوال کیا: آپ نے کہا کہ آپ شاہ فھد کی شکرگزار ہیں کہ انہوں نے آپ کو فرار ہونے کا موقع دیا اور جان سے نہیں مارا، کیا خاندان آل سعود میں یہ رواج عام ہے کہ جو بھی ان کے کام کا نہیں رہ جاتا اسے وہ ماردیتے ہیں؟

سابق سعودی فرمانروا کی بیوی نے کہا: میں ان کے لیے خطرہ بن گئی تھی۔ وہ فہد کو فرمانروائی کے لیے تیار کررہے تھے۔ چونکہ میں فلسطینی اور عیسائی مسلک تھی اس لیے ان کی بیوی نہیں رہ سکتی تھی اس لیے وہ مجھ سے چھٹکارا پانا چاہتے تھے۔ مگر وہ کیسے مجھ سے چھٹکارا پائیں انہیں یہ معلوم نہیں تھا کیونکہ میں فہد کے ساتھ محل میں ہی رہتی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ پھر میں نے ان لوگوں (سلمان اور ان کے بھائی ترکی) سے معاملہ کیا کہ مجھے جانے دیا جائے جس پر انہوں نے مجھے دو گھنٹہ کی مہلت دی۔

انہوں نے بتایا کہ خاندان آل سعود کے افراد اب بھی ان پر نظر رکھے ہوئے ہیں کیونکہ میں ان کے رازوں سے آگاہ ہوں اور 45 سالوں سے میں نے اپنی زبان بند رکھی ہے۔ 1968 سے میں نے کچھ بھی نہیں کہا ہے۔

رشیاتوڈے نے اس سے پہلے اعلان کیا تھا کہ حرب کی زندگی پر ایک فلم بننے والی ہے جس میں شاہ فہد کی کمزوریوں کو نمایاں کیا جائیگا۔ عالمی میڈیا کے مطابق اس فلم میں شاہ فہد کی قماربازی اور منشیات کے استعمال کی تصویریں دکھائی جائیں گی۔

حرب نے اپنے انٹرویو میں سابق سعودی فرمانروا کی دینداری پر بھی گفتگو کی اور بتایا کہ ان کے متوفی شوہر ایک معتدل مسلمان تھے کیونکہ وہ اسلامی حجاب پر عقیدہ نہیں رکھتے تھے اسی لیے میں کبھی بھی حجاب نہیں کرتی تھی۔

اپنی شادی کے حوالے سے جنان حرب نے بتایا کہ شاہ فہد نے ان کے لیے جدہ میں ایک محل فراہم کیا تھا جس میں دونوں کی خفیہ طور پر شادی ہوئی تھی۔

شادی کے دن کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا: میرے گھر کے سامنے ایک بڑی سی کیڈلیک گاڑی رکی جس میں سے ایک سیاہ فام شخص سفید لباس میں ملبوس نکلا اور پوچھا آپ ہی جنان حرب ہیں؟ بادشاہ نے آپ کے لیے یہ پیٹی بھیجی ہے۔ جب اسے کھولا تو دیکھا اس میں ہیروں کا ایک ہار تھا اور ایک لفافے میں 20 ہزار ڈالرز موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button