مشرق وسطی

بحرینی علما کا آل خلیفہ حکومت کو انتباہ

بحرین کے سرکردہ علمائے کرام نے شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کو شیعہ مذہب کے خلاف مقدمہ قرار دیا ہے۔

بحرینی ذرائع کے مطابق ملک کے سرکردہ علمائے کرام کے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آیت اللہ عیسی قاسم کے خلاف مقدمہ شیعہ مذہب کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کے مترادف ہے۔ اس بیان پر عبداللہ لغریفی، شیخ عبدالحسین الستری اور شیخ محمد صالح الربیعی جیسے سرکردہ علمائے کرام نے دستخط کیے ہیں۔ بحرین کی شاہی حکومت کی نمائشی عدالت میں شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف بدھ سے مقدمے کی کارروائی شروع کرنے والی ہے۔بحرین کی شاہی حکومت کی وزارت داخلہ نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی جانب سے خمس جمع کرنے کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ فقہ جعفری میں خمس ایک شرعی فریضہ ہے جس کے تحت ہر شخص اپنی سالانہ بچت کا پانچواں حصہ مجتہدین کرام کو تبلیغ دین اور ضرورتمندوں کی مدد کے لیے فراہم کرتا ہے۔بحرین کی شاہی حکومت اس سے قبل آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت بھی سلب کرچکی ہے جس کے خلاف ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے۔لیکن اتوار کے روز حکومت کی جانب سے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمہ چلانے کے اعلان پر بحرین کے عوام میں سخت غم و غصہ پھیل گیا ہے۔بحرین کے عوام فروری دوہزار گیارہ سے ملک میں جمہوری تحریک چلا رہے ہیں جس کا مقصد خاندانی آمریت ختم کرکے عوام کی منتخب کردہ حکومت کا قیام عمل میں لانا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button