پاکستان

پاکستان کی ستر فیصد اہلسنت انصاف کے لئے احتجاج پر مجبور،ملک مخصوص گروہ کے ہاتھوں یرغمال

شیعیت نیوزـ :  پاکستان کے ستر فیصد صوفی اہلسنت انصاف کے لئے احتجاج پر مجبو ر ہوگئے ہیں،ملک مخصوص گروہ اور فرقہ کے ہاتھوں یرغمال ہوگیا ہےجو اپنے علاوہ تمام مسلمانوں کو کافر سمھجتا ہے، مذہبی امور سے متعلق تمام وازرتوں اور عہدہ کو اپنے قبضہ میں رکھنا چاہتا ہے ، اگر کوئی غلطی سے غیر فرقہ کا شخص مذہبی امور کے عہدہ پر آجائے تو اس پر الزامات اور اسکینڈل لگاکر سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا جاتا ہے، ایسا کچھ معروف اہلسنت عالم حامد سعید کاظمی کے ساتھ بھی ہو ا جب انہیں حج  کے موقع پر معمولی سے بدانتظامی پر حج اسکینڈل بنا کر نکلوادیا گیا اور اب وہ عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں سزا بھی سنائی جاچکی ہے، جبکہ اس کے مقابلے میں بڑے بڑے مبارزعہ اسکینڈ ل میں ملوث مفتیاں دیوبند آزادی سے ملک میں نقل و حرکت کررہے ہیں، کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

 تفصیلا ت کے مطابق جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی امیر صاحبزادہ سید مظہر سعید کاظمی نے کہا ہے کہ حامد سعید کاظمی کیساتھ انصاف نہ ہوا تو عید کے بعد احتجاجی تحریک کی کال دی جا سکتی ہے۔ حامد سعید کاظمی کو سزا سنانا حق و انصاف کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔ حامد سعید کاظمی کیساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیا ہے۔ مفروضوں کی بنیاد پر حامد سعید کاظمی کو سزا سنانا بد نیتی ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں بیان دیا تھا کہ 60 دن کی انکوائری حامد سعید کاظمی کیخلاف کوئی ثبوت نہیں مل سکا اس طرح حج کرپشن کیس کے بڑے ملزم احمد فیض نے بھی حامد سعید کاظمی کے خلاف کوئی بات نہیں کی اس کے باوجود حامد سعید کاظمی کو سزا سنا کر فرقہ پرست طاقتوں کو خوش کیا گیا ہے۔ اہلسنّت اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ لاہور میں اہلسنّت جماعتوں کے مختلف رہنماؤں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ مظہر سعید کاظمی کا کہنا تھا کہ عدلیہ حامد سعید کاظمی کے مقدمہ میں عدل و انصاف کے تقاضے پورے کرے۔ عدلیہ کو کسی دباؤ کا شکار نہیں ہونا چاہیئے۔ حامد سعید کاظمی کو سنائی گئی غیر منصفانہ سزا کی وجہ سے ملک بھر کے اہلسنّت اضطراب میں مبتلا ہیں۔ ہم نے ملک کو انتشار سے بچانے کیلئے احتجاج کی کال نہیں دی لیکن اگر انصاف نہ ملا تو ملک گیر احتجاجی تحریک کی کال دیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button