پاکستان

حکومتی صفوں میں موجود تکفیری فکر کے لوگ نفرتیں بانٹ رہے ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے موقف کی حمایت میں جمعہ کے روز ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالیں گئیں۔ شرکاء نے دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگز اور ریاستی جبر کے خلاف بینر اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے تکفریت مردہ باد، امریکہ مردہ باد اور دہشتگردی کیخلاف نعرہ بازی کی۔ اسلام آباد، لاہور، سرگودھا، کوئٹہ، سکھر، ملتان اور کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔  مظاہرین نے حکومتی اداروں کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں عام شہریوں کو ہراساں کئے جانے اور بےجا مقدمات قائم کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ وفاقی دارالحکومت میں ریلی کا آغاز امام بارگاہ اثناء عشری جی سکس ٹو سے ہوا، جو مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے اختتام پذیر ہوئی، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے علماء اور رہنماوں نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ملک کی مقتدر قوتوں کے ہاتھوں عام شہریوں کے بنیادی حقوق کو پامال کرکے آئین پاکستان کی تضحیک کی جا رہی ہے۔

ریلی سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف بنانے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کو شیعہ سنی عقائد میں رکاوٹوں کے لئے استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا۔ درود و سلام اور مجالس کی محافل کو محدود کرنے کی حکومتی کوشش مٹھی بھر تکفیریوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ہے۔ اگر نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہ کیا اور اس کے اہم نکات کو اسی طرح معطل رکھا گیا تو ملک کے بیس کروڑ عوام کی بےچینی میں اضافہ ہوگا۔ حکومتی صفوں میں موجود تکفیری فکر کے لوگ نفرتیں بانٹ کر ملک کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ حکمران نے دوغلی پالیسی سے اپنی سیاست کو بچایا ہوا ہے جبکہ ملک کی سالمیت و استحکام کو داو پر لگا رکھا ہے۔ ریلی کا اختتام ایم ڈبلیو ایم کے احتجاجی کیمپ میں ہوا، جہاں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اور ممتاز عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ احتجاج ظلم کے خلاف ہے۔ ہمارے مطالبات قومی سلامتی اور وطن عزیز کے تحفظ کے لئے ہیں۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور آپریشن کا سب سے پہلے مطالبہ کیا۔

علامہ سید حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے حکومت اور عسکری اداروں کو ایک پیج پر رہنا ہوگا۔ ضرب عضب کی کامیابی نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر بلاتخصیص عمل کرنے سے مشروط ہے۔ حکومت اگر ملک کو بچانے میں سنجیدہ ہے تو پھر اسے اپنے بزدلانہ کردار کو ترک کرنا ہوگا۔ امریکہ اور ہندوستان ہماری خود مختاری کے ازلی دشمن ہیں۔ پاکستانی حکمران نہ ڈرون حملے رکوا سکے اور نہ ہی اپنے داخلی معاملات میں ہندوستانی مداخلت پر قابو پاسکے۔ خطے میں طاقت کے عدم توازن اور پاکستان کو کمزور کرنے کے لئے امریکہ نے اپنا جھکاو ہندوستان کی طرف کر لیا ہے۔ وہ پاکستان سے "ڈو مور” کے مطالبے کے چکر میں ہے۔ ہمیں اس مطلب کے یار سے جلد چھٹکارا حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کو ایک ماہ مکمل ہوچکا ہے، لیکن حکومت اپنی روایتی بےحسی پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے، جو پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی تضحیک ہے۔ حکومت کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ شیعہ قوم مشن حسینی پر ڈٹنے والی قوم ہے، پیچھے ہٹنے والی نہیں۔ علامہ ناصر عباس صاحب انتہائی نقاہت کا شکار ہونے کے باوجود اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں۔ رمضان کے بعد لانگ مارچ کیا جائیگا، پھر نتائج حکومت کو بھگتنے پڑیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button