ایران

امریکہ اپنے وعدوں پر عمل کرنے میں تذبذب کا شکار

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اٹلی کے وزیر اعظم متؤرنٹزی اور اس کے ہمراہ  وفد سے ملاقات میں فرمایا: ایٹمی معاہدے اورمذاکرات کے نتائج محسوس نہ ہونے کی بنا پر یورپیوں کی رفت و آمد  مشکل کا شکار ہے کیونکہ امریکہ ایٹمی معاہدے پر اپنے وعدوں کے مطابق عمل کرنے سے گریز کررہا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران اور اٹلی کے دیرینہ روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یورپی ممالک کی نسبت اٹلی اور آپ کی حکومت کے بارے میں ہمارے نظریہ میں تفاوت ہے ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کے دور میں  اٹلی کا مؤقف  ایران کے بارے میں منطقی ، معتدل اور درمیانہ رہا ہے۔ ایران بھی مختلف شعبوں میں اٹلی کے ساتھ اپنے باہمی روابط کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: کہ یورپی ممالک کی بعص کمپنیاں اور ادارے ایران کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں لیکن یہ اسی وقت ممکن ہے جب باہمی معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کےاقدام محسوس اور نمایاں ہوں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ معاہدے کے سلسلے میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے سے گریز کررہا ہے اور دوسرے ممالک کی کمپنیوں اور اقتصادی اداروں کو بھی ایران کے ساتھ تعاون کرنے کے سلسلے میں دھمکیاں دے رہا ہے جو ایٹمی معاہدے کی روح کے منافی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران اور اٹلی کے درمیان دہشت گردی کے ساتھ مقابلہ کرنے کے نظریہ کو یکساں قراردیتے ہوئے فرمایا: بعض عالمی تبلیغاتی ادارے مٹھی بھر دہشت گردوں کے اقدام کو اسلام کی طرف نسبت دینے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ ان دہشت گردوں کو خود مغربی ممالک یا ان کے اتحادیوں نے تشکیل دیا اوراب بھی ان کی حمایت کررہے ہیں حالانکہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔

اس ملاقات میں ایران کے صدر حسن روحانی بھی موجود تھے اٹلی کے وزیر اعظم نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ ملاقات پر خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ آج کی ملاقات میں کئی اہم معاہدوں پر دستخط کئے ہیں اٹلی اور ایران دونوں دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لئے عزم مصمم کئے ہوئے ہیں۔ اٹلی کے وزير ا‏عظم نے کہا کہ بعض مغربی ممالک کے حکام دہشت گردوں کے بہیمانہ اقدام کی مذمت کرنے کے بجائے اسلام کے خلاف بولتے ہیں جبکہ اسلام دہشت گردانہ اقدام کی خود مذمت کرتا ہے۔

اٹلی کے وزير ا‏عظم نے عالم اسلام میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے اہم کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنابعالی کے تعاون اور ثقافتی انقلاب کے ذریعہ ہی دہشت گردی کا مقابلہ ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button