پاکستان

لاہور حملہ، خودکش حملہ آور لاہور کے دیوبندی مدرسہ میں معلم تھا

شیعیت نیوز:لاہور کے گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکا کرنے والے مبینہ حملہ آور کا شناختی کارڈ مل گیا، اعلیٰ حکام کہتے ہیں کہ اس سلسلے میں فوری طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، تحقیقات جاری ہیں۔نام، محمد یوسف ولد غلام فرید،تاریخ پیدائش یکم جنوری 1988،شناختی علامت بائیں رخسار پر تل جبکہ پتہ مظفر گڑھ ہے،یہ گلشن اقبال پارک لاہور کے مبینہ خودکش حملہ آور کی تفصیلات ہیں ۔دھماکے کی جگہ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک جلا ہوا شناختی کارڈ ملا ہے جو مبینہ خودکش حملہ آور کی لاش کے قریب پڑا ہوا تھا۔ذرائع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ یہ شناختی کارڈ خودکش حملہ آور کا ہو سکتا ہےتاہم ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ شناختی کارڈ کی تفصیلات اکٹھی کر رہے ہیں،ابھی حتمی طور پر نہیں کہہ سکتے کہ شناختی کارڈ مبینہ دہشت گرد کا ہی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ خودکش حملہ آوریوسف مظفرگڑھ کے علاقے تھانہ کرمداد قریشی کے موضع فتح سرانی کا رہائشی ہے،وہ مدرسے سے فارغ التحصیل ہے اور لاہور میں گزشتہ 8سال سے ایک مدرسے میں پڑھا رہا تھا،پولیس کی ایک ٹیم نے فتح سرانی میں اسکے گھر پر چھاپہ مار کر مبینہ خودکش حملہ آور کے 2بھائیوں کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کردی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق دھماکے میں مبینہ طور پر ملوث دہشت گرد یوسف کے چار بھائیوں اور چچا کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔مبینہ دہشت گرد کا 2 ماہ سے اہل خانہ سے رابطہ نہیں تھا جبکہ محمد یوسف کا والد ایک سبزی فروش ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں گرفتار بھارتی ایجنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسکے پاکستان میں علیحدگی پسند تنظیموں ، مذہبی جماعتوں اور مدارس سے رابط ہیں، سیکورٹی ادارے نے اپنی تحقیقات میں اس بات کا بھی پتہ لگانے کوشیش کررہی ہیں کہ لاہور دھماکہ را ایجنٹ کی گرفتار ی کا رد عمل تو نہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button