پاکستان

سانحہ عاشورہ میں ملوث دہشت گرد مذہبی ہوں یا سیاسی, ٹرائل ملٹری کورٹ میں کیا جائے، علامہ راجہ ناصر عباس

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جے آئی ٹی اورمختلف میڈیا رپورٹس میں سانحہ عاشورہ کراچی میں ایک سیاسی جماعت کے ملوث ہونے کے انکشاف پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ عاشورہ کراچی کے حوالے سے تحقیقاتی اداروں کی متضاد رپورٹیں تفتیشی عمل کو مشکوک بنا رہی ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ اس واقعہ میں ملوث ایک کالعدم مذہبی جماعت کے کچھ کارکنوں کی ماضی میں بھی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے۔ تحقیقاتی اداروں کی حالیہ رپورٹ سے مزید پیچیدگیاں اور ابہام پیدا ہو رہے ہیں۔یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ جوگرفتاریاں پہلے عمل میں لائیں گئیں انہیں درست تسلیم کیا جائے یا جے آئی ٹی کی موجودہ رپورٹ کو قابل اعتبار سمجھا جائے۔حکومت ملت تشیع کے بے گناہ افراد کے قتل میں ملوث ان افراد کو منظر عام پر لائے جن کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔سانحہ عاشورہ میں ملوث دہشت گرد مذہبی ہوں یا سیاسی ملٹری کورٹ میں فوری ٹرائل کے زریعے فوری عبرت ناک سزادی جائے۔

انہوں نے کہا کہ قاتل کسی بھی رعایت کے قطعی مستحق نہیں ان کا تعلق چاہے کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہو ۔دہشت گردی میں ملوث ہر شخص کا کیس فوجی عدالت میں بھیجا جائے تاکہ کڑے احتساب کا عمل بغیر کسی دباو کے بلاتاخیر اپنے انجام کی طرف بڑھے۔علامہ ناصر عباس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے سانحہ عاشور کراچی،سانحہ علمدار روڈ کوئٹہ،سانحہ ہزارہ ٹاون کوئٹہ، سانحہ حیات آباد اور سانحہ شکارپورسمیت ملک بھر میں ہونے دہشت گردی کے تمام واقعات کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں کیا جائے ان واقعات میں ملوث افراد اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔ جب تک ان مذموم عناصر کی بیخ کنی نہیں ہوتی تب تک ملک میں پائیدار امن کا قیام اور دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا ممکن نہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button