پاکستان

ڈاکٹر محمد علی نقوی کی زندگی استعمار شناسی سمیت تمام شعبوں میں مشعل راہ ہے

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے بانی ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید کی 21ویں برسی کی مناسب سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے مرکزی صدر علی مہدی کا کہنا تھا کہ شہید محمد علی نقوی کی زندگی نوجوان نسل کیلئے مشعل راہ ہے، انہوں نے اپنے خون کے آخری قطرہ تک اسلام اور پاکستان کی جنگ لڑی، نوجوان نسل کو اسلام کی طرف راغب کرنے اور انہیں بیدار کرنے میں ڈاکٹر محمد علی نقوی نے اہم کردار ادا کیا۔ علی مہدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر ایسا کردار ادا کرنا چاہیے، جس سے اسلامی ممالک قریب آئیں نہ کہ دوریاں پیدا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار امریکہ پاکستان سمیت خطے کے اسلامی ممالک کے مسائل کا ذمہ دار ہے، امریکہ نے اسرائیل کے دفاع کی خاطر داعش سمیت دیگر دہشتگرد گروپوں کو وجود بخشا ہے، جس کے باعث اسلامی ممالک آج بھی لہو لہو ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سعودی قیادت میں بننے والے 34 ممالک کے سربراہی اجلاس میں پاکستان کی شرکت کا فیصلہ درست نہیں، پاکستان اپنی غیر جانبداری کو قائم رکھے اور ایسے کسی اتحاد کا حصہ نہ بنے جو مسلکی بنیاد پر بنایا گیا ہو، جس کا مقصد دہشتگردوں اور ان کے سرپرستوں کو روکنے کے بجائے انہیں سپورٹ کرنا ہے، یہ کیسا اتحاد ہے، جو اسرائیل اور اس کے مظالم پر تو خاموش ہے لیکن اسلامی تحریکوں کیخلاف میدان عمل میں نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہوش کے ناخن لیں اور پاکستان کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کریں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے آئی ایس او کے بانی ڈاکٹر محمد علی نقوی کی قومی خدمات کی بھی تعریف کی اور کہا کہ شہید نے اپنی زندگی دین کی سربلندی اور پاکستان مخالف قوتوں کیخلاف لڑتے گزاری، امریکہ مردہ باد کا نعرہ انہی کا دیا ہوا ہے۔

افکار ِ شہداء سیمینار میں شہید کے رفقا علامہ غلام شبیر بخاری، علامہ حسنین گردیزی، امجد کاظمیِ ایڈووکیٹ، علی رضا بھٹی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ سبزواری، ملک اعجاز، علامہ حیدر علی الموسوی، شہید کے فرزند سلمان نقوی، مولانا موسٰی، شہید کے بھائی ڈاکٹر عباس اور اعجاز نقوی و دیگر رفقاء نے شرکت کی۔ علامہ شبیر بخاری نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی علماء کی سرپرستی میں رہے، اللہ کی رضا کی خاطر زندگی کا ہر لمحہ گزارا، شہید کی برسی ہم سے عمل کا تقاضا کرتی ہے، اپنے وقت اور مال کو خدا کی رضا کے لئے گزارنے کی دعوت دیتی ہے۔ علی رضا بھٹی نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی عمل کا نام ہے، شہید نے اپنے کردار سے جوانان کو نئی راہ دکھائی، جوانوں کو شہید کے اثاثے، آئی ایس او پر خصوصی توجہ دینی چاہیے، پاکستان میں تشیع جوانان کا مثبت ترین کردار کا سہرا شہید کے سر ہے۔

علامہ غلام عباس رئیسی نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی شہادت کو اکیس برس گزر جانے کے بعد بھی ان کے افکار کی ضرورت پہلے سے زیادہ محسوس کی جا رہی ہے، اپنے شعبے سے انصاف کرنے والے ایک انتھک ڈاکٹر، ایک بے مثال استاد، ایک شفیق دوست، ایک وطن دوست اور دشمن شناس انسان تھے۔ انہوں نے اس بات کا اندازہ کر لیا تھا کہ امریکہ پاکستان کو غلامی کی زنجیر میں باندھ کر اپنے دستِ نگر کرنا چاہتا ہے، انہوں نے اس وقت لوگوں میں امریکہ مردہ باد کا نعرہ اور اس کی وجہ اجاگر کی، پاکستان کے دشمنوں نے اس آواز کو دبانے کی کوشش کی اور انہیں بے جرم و خطا دن دیہاڑے ایک مصروف ترین چوک پر گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا، انہیں خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے اور تجدید ِ عہد کیلئے ہر سال ان کی برسی منائی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button