پاکستان

حالات کا تقاضا ہو تو پھر برقع پہن کر پچھے ہٹنا جرم نہیں ہے،عبدالعزیز

شیعیت نیوز: خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز نے کہا ہے کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں جذبہ جہاد کے شوق کو اجاگر کیاجاتا ہے۔ جہاد میں اگر حالات کا تقاضا ہو تو پھر پچھے ہٹنا جرم نہیں،حکومت کی زمین پر مساجد اور مدارس بنانا جائز ہے۔لال مسجد کے زیر سایہ مزید 28 مدارس کام کررہے ہیں ۔ 550 ملازمین کی تنخواہوں پر ماہانہ 28 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا عبدالعزیز نے کہا کہ جہاد میں اگر حالات کا تقاضا ہو تو پھر برقع پہن کر پچھے ہٹنا جرم نہیں ہے۔ اعتراف کرتا ہوں کہ جامعہ حفصہ اور لال مسجد حکومت کی زمین پر قائم ہیں مگر حکومت کی زمین پر زبردستی مساجد اور مدارس بنانا جائز ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 28 مدارس ملک بھر میں کام کررہے ہین اور ان کے ساتذہ ‘ معلمات اور دیگر سٹاف کی تنخواہیں تقریباً 28 لاکھ روپے بنتی ہیں جو باقاعدگی سے دی جارہی ہیں پانچ ہزار سے زائد طلباء و طالبات کو دینی تعلیمی سے آراستہ کیا جارہا ہے، لیکن انہوں نے اپنی ذرائع آمدنی نہیں بتائی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button