پاکستان

سندھ حکومت ملت جعفریہ کے خلاف سازش بند کرے ورنہ وزیر اعلیٰ ہاؤس پر احتجاج کیا جائے گا

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ احمدا قبال رضوی نے گزشتہ پندرہ روز میں شہر قائدمیں پچاس سے زائد شیعہ نوجوانوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اد اروں کی جانب سے ملت جعفریہ کے افراد کی بلاجواز گرفتاریاں برداشت نہیں کی جائیں گی ۔شیعہ نوجوانوں کی گرفتاری کے بعدپولیس کی جانب سے اہل خانہ کو حراساں کیا جا رہا ہے۔ان خیلات کا اظہار وحدت ہاؤس کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کیا اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کراچی کے سیکرٹری جنرل حسن ہاشمی ،مولانا صادق جعفری، علامہ مبشر حسن ،علامہ علی انور جعفری،علامہ احسان دانش،علی حسین نقوی ،رضا نقوی ،ڈاکٹر مدثر حسین ،سجاد اکبر،زین رضا،احسن عباس ،رضوان پنجوانی موجود تھے ۔علاہ احمد اقبال کا کہنا تھا کہ ایک منظم سازش کے تحت ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے پر امن افراد کو پریشان کیا جا رہا ہے شہر میں موجود دہشتگرد کالعدم جماعتیں داعش میں شمولیت اختیارکر رہی ہیں سندھ حکومت کالعدم جماعتوں کو شیلٹر فراہم کر رہی تو دوسری جانب ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں سے گرفتارکر کے ریاستی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اہل خانہ سے جھوٹے مقدمات قائم نہ کرنے اوررہائی کیلئے رشوت طلب کی جارہی انہوں نے وزیر اعلیٰ و آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ پولیس کی جانب سے بلا جواز گرفتاریوں اور محکمہ میں موجود کالی بھڑوں کے خلاف نوٹس لیں بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو ملت جعفریہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرے گی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button