دنیا

دہشت گردوں کے ہاتھوں شام کے شہری علاقوں کا محاصرہ جنگی جرم ہے، بان کی مون

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے دہشت گردوں کے ہاتھوں شام کے شہری علاقوں کے محاصرے کو جنگی جرم قرار دے دیا۔ اسی کے ساتھ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر اور روس نے شام کے مظلوم عوام تک فوری امداد رسانی کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے جاری کردہ بیان میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شام کے مختلف شہروں کے محاصرے کو جنگی جرائم کی کھلی مثال قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے علاقے اور دنیا کے بااثر ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ شامی عوام تک امدادی سامان پہنچانے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔

سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ذریعے شام کے شہروں کے محاصرے کے خاتمے اور مجموعی طور پر عام شہریوں تک امداد رسانی نیز عوام کی حالت میں بہتری سے شام کے فریقوں میں اعتماد وجود میں آئے گا اور اس سے قیام امن کے عمل میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ شام میں بحران کے خاتمے کے لئے نئے سیاسی عمل کو نتیجہ خیز بنانے میں اس روش سے کافی مدد مل سکتی ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو بھوک میں مبتلا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی بہت زیادہ ضروری ہے۔ اقوام متحدہ کے اس اعلی عہدیدار نے مغربی ملکوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی سرحدیں شامی پناہ گزینوں کے لئے کھول دیں۔

انھوں نے عالمی برادری کی جانب سے شام کے شہر مضایا میں چھے ماہ سے دہشت گردوں کے محاصرے میں پھنسے شامی شہریوں کی صورت حال پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ عالمی امداد کی دوسری کھیپ شامی حکومت کے تعاون سے جمعرات کو مضایا کے لوگوں میں تقسیم کر دی گئی ہے۔

روس کی وزارت خارجہ نے بھی شام کے ان شہروں اور علاقوں کے عوام تک امداد رسانی کی ضرورت پر تاکید کی ہے جو دہشت گردوں کے محاصرے میں ہیں۔

روس کی وزارت خارجہ نے جمعے کے دن ایک بیان جاری کر کے شام کی حکومت اور مخالفین سے اپیل کی ہے کہ دہشت گردوں کے محاصرے میں پھنسے عوام تک امداد رسانی میں تعاون کریں۔ روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ تین علاقوں، دمشق کے مغرب میں واقع علاقے، مضایا اور صوبہ ادلب کے علاقوں کفریا اور الفوعا میں دہشت گردوں کے محاصرے کی وجہ سے حالات تشویشناک ہو چکے ہیں لہذا ان علاقوں میں عوام تک فوری امداد رسانی کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button