پاکستان

سنی تحریک کے۱۰۰ سے زائد مفتیوں نے داعش کو عصر حاضر کا خوارج قرار دیدیا

پاکستان سنی تحریک علماء بورڈ نے انتہا پسند دہشت گرد تنظیم داعش کو عصر حاضر کے خوارج قرار دے دیا۔ سنی تحریک علماء بورڈ سے وابستہ 100 سے زائد جید علماء و مشائخ اہلسنّت و مفتیان کرام نے اپنے اجتماعی اعلامیہ میں کہا داعش عصر حاضر کے خوارج ہیں۔ اس تکفیری اور دہشت گرد گروہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ قرون اولیٰ میں جن خوارج کا ظہور ہوا تھا یہ انہی کا تسلسل ہے۔ داعش اپنے مذموم مقاصد کیلئے بے گناہ انسانوں کا خون بہا کر فساد فی الارض کے مرتکب ہورہے ہیں۔ داعش کو جواز بناکر پوری مسلم اْمہ کو دہشت گرد قرار نہیں دیا جاسکتا۔

اسلام نے ہمیشہ امن محبت اور رواداری کا درس دیا ہے، داعش ایک دہشت گرد گروہ ہے۔ داعش نے اسلام کے تشخص کو شدید بدنام کیا ہے۔ اس دہشت گرد گروہ کا فی الفور خاتمہ ضروری ہے۔ مرکز اہلسنّت صوبائی آفس سنی تحریک داتا دربار سے جاری کردہ اعلامیہ میں علماء و مشائخ اہلسنّت و مفتیان کرام نے کہا اسلام کی صفوں میں دراڑیں ڈالنے والے خوارج کے خلاف اْمت کو متحد ہونا ہوگا۔

اعلامیہ جاری کرنے والے علماء و مشائخ اہلسنّت و مفتیان کرام میں مولانا مجاہد عبدالرسول خان، غفران محمود سیالوی، صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی، مفتی لیاقت علی رضوی، مفتی محمد حسیب عطاری، محمد علی نقشبندی، مفتی شرف الدین صدیقی، مفتی ابرار احمد عطاری، شیخ الحدیث مفتی محمد گل احمد عتیقی، مفتی محمد سلیم نقشبندی، علامہ شیر محمد مجتبائی، مفتی احمد رضا قادری، مفتی محمد فیاض فریدی، مفتی نورالحسن نوری، صاحبزادہ سید وسیم الحسن شاہ نقوی، علامہ سرفراز سیالوی، مفتی محمد حسین سبحانی، ڈاکٹر محمد شہباز قادری، ریاض ہزاروی، ضیاء الرحمن قادری، عارف چشتی، عبدالرشید مصطفوی، مفتی محمد عثمان رضوی، مفتی سلطان محمود قادری، مفتی محمد ایاز سعیدی، مفتی محمد احسن نقیبی، مفتی آصف سعید قادری، علامہ خطاب گل قادری، علامہ وقاص سلطانی، علامہ عبدالرحمن صدیقی سمیت و دیگر شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button