حج انتظامات اور دیگر اُمور کیلئے ایک بین الاسلامی کمیٹی بنائی جائے، علامہ ساجد نقوی
سانحہ منٰی تاریخ کا بدترین حادثہ ہے، ساری دنیا اِس سانحے پر سوگوار ہے، سانحہ منٰی میں اب تک شہداء، زخمی اور لاپتہ افراد کے بارے خاندنواں کو مکمل معلومات فراہم نہ کرنا افسوسناک ہے۔ تمام مسلمان ممالک سوگ کے عالم میں ہیں، اپنے پیاروں کے بارے میں معلومات چاہتے ہیں، مگر ابھی تک ان کے بارے میں اُن کو نہیں بتایا جا رہا، جو ایک اہم سوالیہ نشان ہے۔ ایامِ حج میں اِس قسم کے پے درپے حادثات کا سبب تلاش کرنا اور ان کے سدباب کیلئے بہترین پالیسی مرتب کرنا انتہائی ضروری ہے۔ اِن خیالات کا اظہار شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی وزارت مذہبی امور اور خارجہ امور اپنے اندر موجود کوتاہیوں اور خامیوں کو دورکریں اور پاکستانی حجاج کے بارے میں فوری اور ضروری اقدامات کریں، اب تک کی صورتحال سے اِن دونوں وزارتوں کی کارکردگی سے عوام مطمئن نہیں ہیں۔
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا ہے کہ اِس ا لمناک اور غمناک حادثے کی تحقیق کیلئے ایک اسلامی اور غیر جانبدار کمیٹی تشکیل دی جائے اور آئندہ ایسے واقعات و حادثات سے بچنے کے لئے تجاویز کا حقیقت پسندانہ جائزہ لے کر اقدامات کئے جائیں۔ اُنہوں نے کہا کہ حج انتظامات اور دیگر اُمور کیلئے ایک بین الاسلامی کمیٹی بنائی جائے، جو دورانِ حج انتظامات کی مکمل نگرانی کرے اور حاجیوں کو دی جانے والی سہولیات کو یقینی بنائے۔ اُنہوں نے کہا کہ دورانِ حج شہادت نصیب ہونا سعادت مندی ہے، لیکن شہداء کی لاشوں کی تجہیز و تدفین مناسب اور محترمانہ انداز میں ہونی چاہیے۔ پاکستانی حکومت گم شدہ افراد کی تلاش ہنگامی بنیادوں، سنجیدہ اور بھرپور انداز میں کرے، جس سے غم زدہ خاندان مطمئن ہوں