سعودی عرب

سانحہ منیٰ؛ سعودی تکفیری مفتی کی انوکھی منطق

شیعت نیوز۔ ریاض: سانحہ منیٰ میں سعودی ڈکٹیٹر حکومت کی نااہلی اور نالائقی ہر صاحب شعور انسان کیلئے ثابت ہوچکی ہے لیکن سعودی تکفیری مفتی نے اس افسوسناک واقعے کی انوکھی منطق پیش کی ہے۔
سعودی تکفیری مفتی اعظم کا کہنا ہے کہ حج کے دوران سانحات کو روکنا انسانی اختیار سے باہر ہے اور اس میں انتظامات یا حکومت کا کوئی قصور نہیں۔
تکفیری مفتی اعظم نے شہزادہ محمد بن نائف سے ملاقات میں کہا کہ ’جو کچھ ہوا آپ اور حکومت اس کے ذمہ دار نہیں ہیں۔
مفتی نے کہا کہ جو چیزیں انسانی کنٹرول میں نہیں ہیں اس کے لیے کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا جب کہ قسمت اور تقدیر کو روکنا ناممکن ہے۔
مفتی اعظم نے سعودی انتظامیہ پر نااہلی کے الزام سے بچانے کیلئے یہ بیان دیا ہے۔
سعودی حکومت کے علاوہ حج انتظامات کوئی دوسرا ملک یا تنظیم شریک نہیں اسی وجہ سے ناقص انتظامات پر اس المناک سانحے مین ہلاکتیں ہوئیں۔مسلم امہ کا مطالبہ ہے کہ سعودی حکومت اسکی ذمہ داری قبول کرے اور مستفعی ہو۔
واضع رہے کہ یہ گزشتہ 25 سالوں میں حج کے دوران پیش آنے والا سب سے زیادہ جان لیوا حادثہ ہے جب کہ اس سے قبل 1990 میں ایسے ہی حادثے میں 1426 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ہر سال اسی بھگدڑ کی وجہ سے سینکڑوں حاجی شہید ہوجاتے ہیں مگر سعودی درباری مفتی سعودی نااہل حکومت کا دفاع کرنے پر لگے ہیں اور انہیں تیرہ سو شہید حجاج کی کوئی پرواہ نہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button