پاکستان

لاہور، سائنس کالج میں جمیعت کے غنڈوں کا طلبا پر تشدد،متعدد زخمی

گورنمنٹ کالج آف سائنس وحدت روڈ لاہور میں اسلامی جمعیت طلباء کے کارکنوں کا طلبہ پر تشدد، طالبات پر بھی ڈنڈے برسا دیئے، پولیس کا ہاسٹل پر چھاپہ، ناظم جمعیت علی حسن اور رؤف فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ سائنس کالج وحدت روڈ میں اسلامی جمعیت طلباء کے کارکنوں نے کمیونی کیشن سٹیڈیز کے طلبہ پر دھاوا بول دیا۔ متعلقہ شعبے کے طلبہ پرچہ دے کر کمرہ امتحان سے باہر نکلے تو اسلامی جمعیت طلبہ سائنس کالج کے ناظم علی حسن اور رؤف کے ہمراہ درجنوں کارکنوں نے طلبہ پر تشدد شروع کر دیا۔ جمعیت کے کارکنوں نے پہلے لڑکوں کو زدوکوب کیا، طالبات کی مداخلت پر انھیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد سے طالبعلم تابش کا بازو ٹوٹ گیا جس نےفون کر کے پولیس کو بلا لیا۔ ایک طالبہ نے "اسلام ٹائمز” کو بتایا کہ جمعیت کے غنڈے پہلے بھی انھیں ڈراتے دھمکاتے تھے اور آج تو باقاعدہ ان پر ڈنڈوں سے تشدد کیا گیا ہے۔ طالبہ نے کہا کہ جمعیت والوں نے طالبات کو دھکے دیئے اور تھپڑ بھی مارے، اس سے قبل بھی یہ واقعہ ہو چکا ہے لیکن جمیعت والوں نے معافی مانگ لی اور ہم نے صلح کر لی لیکن اب وہی عمل دوبارہ دوہرایا گیا ہے اب ہم نہ تو صلح کریں گے اور انہیں معاف کریں گے۔ اب اس کالج میں یا تو جمعیت کے غنڈے رہیں گے یا پھر ہم۔

دوسری جانب ایس پی اقبال ٹاؤن ڈاکٹر محمد اقبال کی سربراہی میں پولیس نے ہاسٹل میں سرچ آپریشن کیا، 2 طلبہ ہاسٹل سے فرار ہو گئے جبکہ 60 کے قریب طلبہ کو گرفتار کر کے تھانے میں بند کر دیا گیا۔ ایس پی محمد اقبال کا "شیعت نیوز ” سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ کالج انتظامیہ کو پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ان شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کرے اور ان کو کالج سے نکال باہر کیا جائے لیکن کالج انتظامیہ نے ان کو رعایت دی جس کا نتیجہ آج سب نے دیکھ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہاسٹل سے پکڑے جانے والے طلباء کی زخمی طلبا سے شناخت پریڈ کرائیں گے جو تشدد میں ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور بے گناہ طلباء کو رہا کر دیا جائے گا۔

ادھر اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے کالج میں عرصہ دراز سے تنظیمی کارروائیاں بلا روک ٹوک جاری ہیں جبکہ کالج میں جا بجا تنظیمی جھنڈے لگے ہوئے ہیں۔ پرنسپل کالج زاہد بٹ کا کہنا تھا کہ وہ متعدد بار طلبہ کو سمجھا چکے ہیں لیکن انہیں کوئی اثر نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کالج میں امن ہو اور تمام طلباء اپنی توجہ تعلیم پر مرکوز رکھیں لیکن کچھ شرپسند عناصر ہیں جو کالج کا امن خراب کرنے میں مصروف ہیں، اب پولیس نے ہاسٹل سے بہت سے طلباء کو گرفتار کیا ہے جو شرپسند ہوا اس کے خلاف پولیس کارروائی کرے گی۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ شہر کے بیشتر تعلیمی اداروں میں اسلامی جمعیت طلبہ کی حرکتوں کی وجہ سے تعلیمی ماحول خراب ہو رہا ہے، حکومت پنجاب یونیورسٹی اور سائنس کالج سمیت دیگر تعلیمی اداروں سے جمعیت کا قبضہ ختم کرائے تاکہ طلباء بلا خوف و خطر اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں مذہبی جماعت کے قبضے کی وجہ سے یہاں سے القاعدہ کے دہشت گرد بھی پکڑے جا چکے ہیں۔ "اسلام ٹائمز” نے جمعیت سائنس کالج کے مفرور ناظم سے رابطہ کیا تو نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے ناظم جمیعت علی حسن نے بتایا کہ کمیونی کیشن ڈیپارٹمنٹ کے طلباء اور طالبات اکھٹے پیپر دے کر نکل رہے تھے اور لڑکیاں لڑکوں کے ساتھ چل رہی تھیں جو غیر اسلامی فعل ہے، ہم نے انہیں روکا تو طلباء نے ہمارے کارکنوں کے ساتھ بدتمیزی کی جس پر صورت حال کشیدہ ہو گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button