پاکستان

ملک اسحاق کی موت سے فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں کمی کا امکان ہے، سیکورٹی ادارے

پاکستان میں فرقہ وارانہ بنیادوں پر ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی بیشتر وارداتوں میں کالعدم جند اللہ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں لعدم لشکر جھنگوی ملک اسحاق گروپ کی اہم قیادت کے پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے بعد سیکورٹی اداروں کی جانب سے اس بات کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس گروپ کی ہلاکت سے فرقہ وارانہ بنیادوں پر ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی دیکھنے میں آئے گی۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے افسران متعدد بار یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کے ملک کے مختلف شہروں خصوصاً کراچی میں فرقہ وارانہ بنیادوں پرہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے اکثر واقعات میں کالعدم لشکر جھنگوی ملوث ہے تاہم حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق لشکر جھنگوی کے بجائے کالعدم جنداللہ فرقہ وارانہ بنیادوں ہر ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث پائی گئی ہے۔پاکستان کی سیکورٹی صورتحال پر ریسرچ کرنے والے ادرے سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز(سی آر آر ایس)کی حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے شروع کیئے گئے آپریشن ضرب عضب کے بعد کالعدم جنداللہ نے فرقہ وارانہ بنیادوں پر قتل ہونے والے166 واقعات میں سے سب سے زیادہ 85واقعات کی ذمہ داری قبول کی ہے۔رپورٹ کے مطابق5 4 واقعات میں ان واقعات کی زمہ داری داعش اور جنداللہ نے مشترکہ طور پر قبول کی جبکہ 26واقعات کی زمہ داری تحریک طالبان (جماعت الاحرار گروپ) نے قبول کی ہے۔رپورٹ کے مطابق آپریشن ضرب عضب کے بعد کالعدم لشکر جھنگوی نے فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی کسی واقعہ کی زمہ داری قبول نہیں کی ۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ چھ ماہ کے دوران ملک جنداللہ نے 82،داعش اور جنداللہ نے مشترکہ طور پر 45اور تحریک طالبان (جماعت الاحرار گروپ) نے 26 واقعات کی ذمہ داری قبول کی۔کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی ) کے سینیئر آفسر مظہر مشوانی کا کہنا ہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی ان واقعات میں ملوث رہی ہے تاہم لشکر جھنگوی کی تاریخ یہی رہی ہے کہ اس نے کبھی بھی کسی واقعہ کی زمہ داری قبول نہیں کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بلوچ لیبریشن آرم،کالعدم تحریک طالبان اور جندللہ نے دہشت گردی کے واقعات کی زمہ داری مختلف واقعات کے بعد قبول کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button