مشرق وسطی

بحرین میں آل خلیفہ کے تشدد کا سلسلہ جاری

بین الاقوامی انتباہات کے باوجود آل خلیفہ کے ہاتھوں بحرین کے مختلف علاقوں میں عوام کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے-
اللولوہ نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے سیکورٹی اہلکاروں نے عوام پر دباؤ بڑھانے اور مذہبی آزادی کا دائرہ محدود کرنے کے لئے گذشتہ دنوں اس ملک کے مختلف علاقوں میں شیعہ مسلمانوں کی مذہبی علامات کی حامل عمارتوں اور مراکز کو ڈھانے کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو زد و کوب کیا- درایں اثنا بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز نے ایک بیان میں بحرین میں مذہبی علامت کی حامل عمارتوں اور مراکز کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری رکھے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی آزادی کو ایسے عالم میں نظر انداز کیا جا رہا ہے کہ اس حکومت نے مذہبی آزادی کے حق کی ضمانت کے تمام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں پر دستخط کئے ہیں- قابل ذکر ہے کہ بحرین کی چودہ فروری نامی انقلابی تحریک نے اس ملک کے یوم آزادی یعنی چودہ اگست کی مناسبت سے جاری ہونے والے بیان میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف آل خلیفہ کی نسل پرستانہ پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے بحرینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعے کے دن ڈکٹیٹر حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ہونے والے عظیم مظاہروں میں وسیع پیمانے پر شرکت کریں- بحرین کی چودہ فروری انقلاب نامی تحریک نے ہر طرح کے تسلط کو مسترد کرنے، عوامی انقلاب کے آغاز اور غیر ملکی قابضوں کے مقابلے میں یوم آزادی کو جائز استقامت کا مظاہرہ کرنے کے لئے بہترین موقع قرار دیا اور آل خلیفہ کی نسل پرستانہ پالیسیوں کے خلاف بحرینی شہریوں کی جد و جہد پر تاکید کی- واضح رہے کہ دو ہزار گیارہ میں عوامی انقلابی تحریک کی سرکوبی کے بعد سے ہی بحرین میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے- بحرینی مظاہرین، آل خلیفہ کی ظالمانہ پالیسیوں کا سلسلہ بند کئے جانے، عوامی حکومت کی تشکیل، سیاسی اصلاحات اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں- قابل ذکر ہے کہ ان احتجاجی مظاہروں کی مختلف وجوہات پائی جاتی ہیں کہ جن میں سے ایک، بحرینی حکومت کا پرتشدد اور جارحارنہ ماہیت کا حامل سیاسی ڈھانچہ ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button