پاکستان

سندھ کے 48 مدارس کے کالعدم تنظیموں کیساتھ روابط کا انکشاف، 24 کا تعلق کراچی سے ہے

حکومتِ سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام مکتبہ فکر کے علما کے تعاون سے صوبے بھر میں موجود تمام مدارس کو نئے ترامیمی قوانین کے تحت رجسٹرڈ کیا جائے، یہ فیصلہ گذشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ کراچی میں نیٹو فورسز بھیجنے کا مطالبہ غیر آئینی ہے، کسی ملک کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا حق نہیں۔ تفصیلات کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے تمام مکاتب فکر کے علما سے رابطہ کرنے کی ذمہ داری اپنے معاون خصوصی برائے مذہبی امور ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو کو سونپی ہے، اور ان کو ہدایت کی کہ وہ وفاق المدارس سے منسلک تمام مکاتب فکر کے علما اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلائیں، اور ان کے ساتھ گفت و شنید کرکے صوبے بھر میں موجود تمام مدارس کو سندھ حکومت کے ترامیمی قوانین کے تحت رجسٹرڈ کرائیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت سے مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے گائیڈ لائن طلب کی تھی، اور اپنی طرف سے بھی کچھ ترامیم کی سفارشات بھیجی تھیں، جن کا جواب ابھی تک نہیں ملا، ہم اب مزید انتظار کرکے وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے، سندھ حکومت کے پاس مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے اپنے قوانین موجود ہیں، جن کو ہم ترمیم کرکے مدارس کی رجسٹریشن کرنے جا رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے مذہبی امور ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو نے کہا کہ مدارس کی چھان بین اور قانونی طور پر رجسٹریشن کے حوالے سے 5 نکاتی ایجنڈا تیار کر لیا ہے۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ مختار سومرو نے بتایا کہ سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو مدارس کی رجسٹریشن کے لئے متعلقہ ڈی سی، ہوم سیکریٹری اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے این او سی لازمی قرار دینے کی سفارش کی تھی۔ انسپکٹر جنرل سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے بتایا کہ صوبے میں 9590 مدارس ہیں، جن میں سے 6503 رجسٹرڈ اور 3087 غیر رجسٹرڈ ہیں، جبکہ 167 غیر قانونی مدارس کو سیل کیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ حساس اداروں نے صوبے بھر میں 48 ایسے مدارس کی نشاندہی کی ہے، جن کے دہشت گرد یا کالعدم تنظیموں کے ساتھ روابط ہیں، جن میں سے 24 کراچی میں ہیں۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ غیر قانونی مدارس کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا پروگرام بنا لیا ہے۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں قائم علی شاہ نے کہاکہ کراچی میں قیام امن کے بعد نیٹو اور اقوام متحدہ سے فورسز بھیجنے کا مطالبہ غیر آئینی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button