مقبوضہ فلسطین

اختلافات ختم ہونے چاہییں، فلسطینی گروہوں کا اعلان

فلسطینی گروہوں نے اختلافات کے خاتمے پر زور دیا ہے۔
فلسطین کی آزاد اور غیرجانبدار شخصیات کے ایک وفد نے جمعرات کو غزہ میں تحریک جہاد اسلامی کے اعلی عہدے داروں سے ملاقات کی۔ اس وفد کی قیادت تنظیم آزادی فلسطین کے اعلی عہدے دار یاسر وادیہ کر رہے تھے۔ اس ملاقات کا مقصد، قومی آشتی کے معاہدے کی شقوں پر عملدرامد اور ان گروہوں پر دباؤ ڈالنا تھا جو قومی اتحاد کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔ ملاقات کے دوران یاسر وادیہ نے تحریک جہاد اسلامی کے عہدے داروں کو فلسطینی وفد کے دورہ مصر اور اس دوران قومی آشتی کے سلسلے میں ہونے والی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ ملاقات کے دوران فلسطین کی آزاد شخصیات کے وفد کے ایک رکن محمد سقا نے فلسطین کے اندرونی اختلافات کو ہوا دینے والے افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ان افراد اور گروہوں کو اپنے قومی فرائض پورا کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے تا کہ فلسطینی معاشرے میں موجود اختلافات ختم ہو سکیں۔ فلسطین کی آزاد شخصیات کے وفد کے ایک اور رکن سید حیدر ابو کرش نے غزہ پٹی کے باشندوں کی نامناسب اقتصادی اور معاشی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے صیہونی دشمن کے سفاکانہ محاصرے کے علاوہ، افتراق اور اندرونی اختلافات کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی آشتی کے منصوبے پر عدم عملدرامد اور غیر انسانی محاصرہ، ملت اور مسئلہ فلسطین کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ سید حیدر ابو کرش نے کہا کہ غیرقانونی محاصرے کا خاتمہ اس مسئلے کے حل پر منحصر ہے۔ یاد رہے فلسطینی گروہوں نے مصر کی ثالثی میں قومی آشتی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے تاہم، فلسطینی انتظامیہ، اس معاہدے پر عملدرآمد کی راہ میں مختلف رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button