مقبوضہ فلسطین

صیہونی حکومت کی بے گناہی پر مبنی امریکی رپورٹ سراسر جھوٹ، حماس

حماس نے انسانی حقوق کے بارے میں امریکی وزارت خارجہ کی سالانہ رپورٹ پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے اپنی سالانہ انسانی حقوق کی رپورٹ میں صیہونی حکومت کو فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم کا کوئی ذکر کئے بغیر فلسطینیوں کے جوابی راکٹ حملوں کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔ حماس کے ترجمان سامی ابوزہری نے امریکی وزارت خارجہ کی رپورٹ کو اخلاقی اصولوں اور عالمی ضابطوں سے عاری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ کا کو‏ئی اعتبار نہیں ہے ۔ سامی ابوزہری نے کہا ہے کہ اس رپورٹ سے علاقے کے ممالک اور امریکہ کے اختلافات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزارت خارجہ کی رپورٹ میں صیہونی حکومت کو مظلوم کے طور پر پیش کیا گیا ہے جو سراسر جھوٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس رپورٹ کے ذریعے صیہونی حکومت کو فلسطینی عوام کے قتل عام کی ترغیب دلائی گئی ہے اور اس سے قابض حکومت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے انسانی حقوق کی رپورٹ میں فلسطینی عوام پر صیہونی حکومت کے ظلم و تشدد کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں صرف غزہ سے مارے گئے جوابی راکٹوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کی رپورٹ میں سن دو ہزار چودہ میں غزہ پر صیہونی جارحیت اور اس سفاک حکومت کی جانب سے حماس کے ساتھ جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button