ایران

ایران جوہری مذاکرات کی بنیاد پر اچھا سمجھوتہ طے کئے جانے کے حق میں ہےآیت اللہ خاتمی

خطیب نماز جمعہ تہران آیت اللہ خاتمی نے کہا ہے کہ ایران جوہری مذاکرات کی بنیاد پر اچھا سمجھوتہ طے کئے جانے کے حق میں ہے-

تہران کی نماز جمعہ کے خطیب نے کہا کہ اچھا سمجھوتہ جب ہو گا کہ ایران کے اسلامی جمہوری نظام کی ریڈ لائنز کی رعایت کی جائے- خطیب نماز جمعہ تہران آیت اللہ احمدخاتمی نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایٹمی توانائی کے مسئلے میں قوم اور حکومت کے درمیان یکجہتی پائی جاتی ہے کہا کہ جوہری مسئلے میں ہمارے دشمن حکومت اور قوم کے درمیان تفرقہ پیدا نہیں کر سکتے- تہران کے خطیب نماز جمعہ نے کہا کہ دھمکیوں اور غیر منطقی اقدامات کے زیر سایہ جوہری مذاکرات انجام پانا اچھا نہیں ہے اور ممکنہ سمجھوتہ ہونے کے ساتھ ہی تمام ظالمانہ پابندیوں کو ایک ساتھ ختم کئے جانے کی ضرورت ہے- آیۃ اللہ خاتمی نے ایٹمی مذاکرات کے تعلق سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دھمکی اور دباؤ کا دور اب ختم ہو چکا ہے اور ایران علاقائی اور عالمی سطح پر ایک تسلیم شدہ طاقت ہے اس لئے ایرانی قوم کے ساتھ سخت لب و لہجے میں یا ادب کے دائرے سے ہٹ کر کوئی گفتگو نہیں کی جاسکتی- تہران کی نماز جمعہ کے خطیب نے ترکی کے حالیہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج کو حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ کے منھ پر زور دار طمانچے سے تعبیر کیا اور کہا کہ اس پارٹی نے داعش جیسے دہشت گرد گروہ کی حمایت کرکے مظلوموں کا خون بہایا ہے- انہوں نے یمن پر سعودی حکومت کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت، جارحیت کے ذریعے اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکی ہے- تہران کے خطیب نماز جمعہ نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی چھبیسویں برسی کا ذکر کرتے ہوئے حضرت امام خمینی (رح) کو مظلوموں کا حامی قرار دیا اور کہا کہ آپ کی شناخت، آزادی و خود مختاری، قومی اتحاد اور استکبار خاص طور پر امریکہ سے نفرت کے سمبل کے طور پر ہونی چاہئیے – خطیب جمعہ تہران نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رح) اپنی بابرکت عمر کے آخری لمحات تک امریکہ کو بڑے شیطان کے طور پر متعارف کراتے رہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button