لبنان

تکفیری منصوبےعنقریب ملیامیٹ ہوکررہیں گے، سید حسن نصراللہ

شیعیت نیوز{مانیٹرنگ ڈیسک} ہم یہ بات بالکل وضاحت کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ لبنان میں عنقریب المستقبل موومنٹ،اس کی قیات اورارکان ہی دہشت گردتنظیم داعش اورالنصرہ فرنٹ کانشانہ بنیں گے۔

العھد نیوز رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے گزشتہ روزخطاب میں اس بات پرروزدیتے ہوئےکہا کہ عنقریب لبنان میں تکفیری منصوبے ملیامیٹ ہوجائیں گے اورجب ہم اپنے آپ اوراپنے جوانوں پراعتمادکریں گے تویہاں غاصب اسرائیل کی سربراہی میں چلنے والے تکفیریوں کے کوئی آثاربھی باقی نہیں رہیں گے۔
سیدالمقاومۃ نے لبنان کے شہرالنبطية میں واقع میدان عاشوراء میں جشن المقاومۃ وآزادی کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج یہ بات بالکل وضاحت کے ساتھ کہہ سکتاہوں کہ عنقریب المستقبل موومنٹ کی قیادت اوراس کے ارکان ہی یہاں پردہشت گردتنظیم داعش اورالنصرہ فرنٹ کے دہشت گردی کانشانہ بنیں گے۔
انہوں نے اس بات پرزوردیتے ہوئے کہاکہ مقاومت اسلامی ان دہشت گردوں کے ساتھ نمٹنے کے لئے ہمیشہ اپنے آپ کوتیارہے،اورایک دن بھی ایسانہیں گزرتاہے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف ہمارے دلوں میں نفرت میں اضافہ نہیں ہوتاہو،اوراسی لئے اگرحزب اللہ کی قیادت اس وقت عوام کوان دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے لئے کال دیں تومختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والےلاکھوں افرادلبیک کہنے کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے اس بات پرزوردیتے ہوئے کہاکہ تمام لبنانی عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ مقاومت اورفوج کے ساتھ جڑے رہیں کیونکہ یہی لبنان کوغاصب اسرائیل اورتکفیروں کی جانب سے ہرقسم کے خطرات سے محفوظ رکھ سکتے ہیں،کیونکہ ان کی حتی الامکان یہی کوشش ہوتی ہے کہ لبنان کوبھی شام،یمن اورعراق کی طرح بنائیں۔
انہوں نے معرکہ قلمون کے حوالے سے کہاکہ یہاں پرجنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک شامی فوج اورمقاومت اسلامی کویہ اطمئنان حاصل نہ کہ تمام سرحدوں سے دہشت گردختم نہ ہوئے ہوں، اورعرسال سمیت تمام سرحدی علاقوں سے دہشت گردوں کونکال باہرکردیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے بقاع اوربعلبک الھرمل کے باسی اس بات کوہرگزنہیں مانیں گے کہ یہاں کوئی ایک دہشت گردبھی باقی رہے،لیکن یہاں حکومت پربھی بہت بڑی ذمہ دادی عائد ہوتی ہے کہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کریں۔
انہوں نے عرسال والوں کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ: اے اہلیانِ عرسال ہم تمہارے ساتھ ہیں،ہم تمہاری ہرقسم کی امدادکرنے کے لئے تیارہیں،لیکن حکومت بھی اپنافرض نبھالیں۔
سیدالمقاومۃ نے سعودی عرب سے یمن پرجارحیت کوروکنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ آنے والے جینوا کانفرنس میں اس معاملے کوسیاسی مذاکراکت کے ذریعے حل کریں،اس لئے کہ اس جارحیت کے ذریعے انہیں کوئی بھی اہداف حاصل نہیں ہوئے۔
انہوں نے بحرینی حکومت سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ عوام پرمظالم ڈھانے سے بازآجائیں اورسیاسی قیدیوں کوآزادکرادیں اس لئے کہ یہ ان کے اپنے مفادمیں ہرگزنہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button