مشرق وسطی

مصر کی سعودی نواز حکومت نے شیعہ رہنما کو گرفتار کرلیا

شیعت نیوز: اہلیبت نیوز ایجنسی کے مطابق مصر میں اہل تشیع کی ایک فعال اور معروف شخصیت کو گرفتار کئے جانے کے بعد اس ملک کے حالات پریشان کن نظر آ رہے ہیں۔
مصر کے شیعہ اتحادی کمیٹی کے رکن حیدر قندیل نے اعلان کیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے اس ملک کی معروف شخصیت سید طاہر الہاشمی کو گرفتار کر لیا ہے۔
حیدر قندیل کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے الہاشمی کو پیر کی رات نامعلوم وجہ کی بنا پر ’’الدقی‘‘ میں واقع ان کے دفتر ’’ جمعیت خیریہ الثقلین‘‘ سے گرفتار کیا۔
مصر کی شیعہ شخصیت پر وہابیوں کے الزامات
مصر کی وہابی تنظیم ’’ جمعیت محبان صحابہ و آل‘‘ کے سکریٹری جنرل ’’علاء السعید‘‘ نے اس سے قبل کئی بار طاہر الہاشمی پر ایران کے ساتھ مرتبط ہونے کے الزام میں حکومتی اداروں سے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا! نیز اس تنظیم کے رکن ولید اسماعیل نے سکیورٹی اداروں سے جمعیت خٰیریہ الثقلین کے بارے میں تحقیق کرنے کی اپیل دائر کی تھی۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ’’جمعیت خیریہ الثقلین‘‘ مصر میں خفیہ طور پر شیعت کی تبلیغ کرتی ہے!
مصر میں مذہب اہل بیت(ع) کے مخالفین نے سید طاہر الہاشمی پر اس بات کا الزام لگایا ہے کہ قاہرہ میں سعودی عرب کے خلاف اور یمن کے حق میں ہوئے مظاہرے میں ان کا ہاتھ ہے۔ یہ ایسے حال میں ہے کہ سید طاہر الہاشمی نے نامہ نگاروں سے انٹرویو میں کہا تھا: میں سعودی عرب کی یمن پر جارحیت کی مذمت کرتا ہوں اور اس مخالفت کو اپنی زبان اور قلم سے بیان کرتا ہوں لیکن قاہرہ میں ہونے والے سعودی مخالف مظاہروں میں میرا کوئی ہاتھ نہیں ہے اور نہ میں نے کسی کو اس مظاہرے میں شرکت کی کال کی ہے۔
النفیس: یہ شیعوں کے خلاف سازش ہے
مصر کی ایک برجستہ شخصیت ’’ڈاکٹر احمد راسم النفیس‘‘ نے سید طاہر الہاشمی کی گرفتاری پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس اقدام کی شدید مذمت کی اور کہا: الہاشمی کی گرفتاری اس ملک میں شیعوں کے خلاف ایک سازش ہے۔
انہوں نے کہا: اس ملک میں شیعوں کو خطرناک ظاہر کرنے اور اس کے بعد شیعوں کو دھشتگردانہ حملوں کا نشانہ بنانے کے لیے مصر کا میڈیا پروپیگنڈہ کر رہا ہے اور سید الہاشمی کو گرفتار کیا جانا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
النفیس نے اس بات کا احتمال دیا کہ ممکن ہے اس گرفتاری کے بعد سید الہاشمی کو دوسرے ادیان کی توہین کے الزام میں جیل میں ڈال دیا جائے!

قابل ذکر ہے کہ سید طاہر الہاشمی مصر میں سماجی اور ثقافتی میدان میں ایک فعال شخصیت ہونے کے علاوہ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے رکن بھی ہیں۔ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل کونسل میں دنیا کے ۱۱۰ ممالک سے سینکڑوں برجستہ شخصیات رکنیت کی حیثیت سے شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button