آل سعود کے جرائم خود اس کے گلے پڑ جائیں گے، آیت اللہ محمد علی موحدی
تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ محمد علی موحدی کرمانی کی امامت میں ادا کی گئی-
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی نے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت اور جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جارحیت اور جرائم آخرکار آل سعود حکومت کے گلے پڑ جائیں گے- انھوں نے نماز جمعہ کے خطبوں میں یمن کے مسئلے کو عالم اسلام کا ایک اہم مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ یمن میں جو ہولناک جرائم انجام دئے جا رہے ہیں وہ ایسےلوک انجام دے رہے ہیں جو خود کو خادم حرم شریفین کہتے ہیں- انھوں نے یمن پر حملے میں سعودی عرب کا ساتھ دینے والے ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک خاص طور پر امریکہ ایک ایسے وقت میں انسانی حقوق کا دم بھر رہا ہے جب مغرب اور امریکا نے یمن میں مسلمانوں کے قتل عام پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور یہ ان کے لیے بہت بڑی ذلت و رسوائی ہے- آیت اللہ موحدی کرمانی نے کہا کہ اسلام کے دفاع اور حفاظت کا جھوٹا دعوی کرنے والے ان دنوں اسلامی ملکوں میں لوگوں کو قتل اور فتنہ کھڑا کرنے میں مصروف ہیں جبکہ ایران مظلوم اور ستم رسیدہ لوگوں خاص طور پر یمن میں خوراک اور ادویات پہنچانے کی کوششوں میں مصروف ہے- تہران کےخطیب جمعہ نے اس بات پر زور دیا کہ آل سعود نے ان جرائم کا ارتکاب کرکے خود کو تباہی کے دہانے پرلا کھڑا کیا ہے- انھوں نے سعودی عرب کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے اعتراضات حکومت تک پہنچائیں اور آل سعود کے جرائم پر نفرت کا اظہار کرکے مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش نہ بیٹھیں اور ظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں- انھوں نے اسی طرح ایٹمی مذاکرات کے بارے میں مغرب والوں کے بیانات اور ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ یوکیا امانو کے حالیہ بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے مذاکرات میں معاہدے اور سمجھوتے کو ایران کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے مشروط کیا ہے لیکن ان کی یہ خواہش کبھی بھی پوری نہیں ہوسکے گی کیونکہ ایران کے عوام ان کی اس قسم کی توسیع پسندیوں کو قبول نہیں کریں گے- تہران کے خطیب جمعہ نے حزب اللہ لبنان کی حالیہ کامیابیوں اور لبنان اور شام کی سرحدی پہاڑی چوٹیوں کو آزاد کرانے میں حزب اللہ کے کردار کی طرف اشارہ کیا اور لبنان کے عوام اور جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ تکفیری گروہوں کے مقابلے میں فوج اور حزب اللہ کا ساتھ دیں – آیت اللہ موحدی کرمانی نے عراق کے حالات کے بارے میں بھی کہا کہ عراق کو شیعہ سنی اور کرد تین حکومتوں میں تقسیم کرنے کی سازش امریکہ نے تیار کی ہے لیکن عراق کی حکومت اور عوام تدبر اور ہوشیاری کا مظاہرہ کر کے اس سازش کو ناکام بنا دیں گے-