پاکستان

شیعہ علما کونسل کا سانحہ صفورہ پر تین روز سوگ اور جمعہ کو سندھ بھر میں احتجاج کیا جائے گا ،علامہ ناظرتقوی

شیعہ علماء کونسل کا ہنگامی اجلاس صوبائی دفتر میں منعقد ہوا جس میں جنرل سیکریٹری علامہ سید ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہونے والے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ہے بے گتناہ معصوم شہریوں کی جانی نقصان پر افسوس کااظہار کرتے ہیں ہم سمجھتے ہیں کے اتنا بڑا سانحہ اس وقت پیش آیا ۔ جب کراچی میں آپریشن کے بڑھے بڑھے دعوے کہتے جارہے ہیں ۔ ایک منظم کاروائی ایسے وقت میں کی گئی جب کراچی میں دہشت گردو کے خلاف ٹارگٹ آپریشن کا دعوے کیا جارہا ہے ۔ یہ سانحہ حکومت اور سیکویٹری فورس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ اگر حکومت دہشت گردی کو روکنے میں سنجیدہ ہوتی تو اس قسم کے دل خراش حادثات رونما نہ ہوتے ، سانحہ شکار پور کے گزرے کئی ماہ گزرچکے ہیں ۔
لیکن تا حال ان کے مجرموں کو سزا نہیں ملی۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں سانحہ صفورمیں ہونے والے واقع کی جوڈیشنل انکوائری کی جائے ۔ اور اس کے پیھچے منصوبہ بندی کرنے والے اور سرمایہ کاری کرنے والے کرنے والے ماسٹر مائند کے بارہے میں عوام کو بتایا جائے ۔ قومی الیکشن پلان عملان ناکام ہو چکا ہے عوام مایوس ہو چکی ہے حکومت کے پاس دہشت گردی اور دہشت گرد ی کو روکنے کے لئے کوئی جامع منصوبہ بندی نظر نہیں آتی عوام کو دوکھ دیا جارہا ہے ۔ان کی آنکھوں میں دھول جھوکی جاری ہے اب ریاست پاکستان کو چاہیے کہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے لوگوں کے جان و مال کی تحفظ کو یقینی بنائیں ۔اگر یہی صورتحال ملک کی رہی تو ملک میں عدم استحکام کی فضا قائم ہو جائے گی اور پھر عوام کو اپنے تحفظ کیلئے سڑکوں پر نکلے گے ۔
تو ان کو روکنا کسی کے بس میں نہیں ۔لہذا حکومت کو چاہیے سزا یافتہ مجرموں کو سزا موت دی جائیں ۔اور آئین اور قانون کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے ۔ جب ہی اس ملک میں امن و امان قائم ہوسکتی ہے ۔
اس سانحہ پر شیعہ علماء کونسل پاکستان نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے ۔جمعہ کو سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کو اعلان کیا ہے ۔ اس اجلاس میں علامہ جعفریہ سبحانی ،علامہ شبیر الحسن میثمی ، علامہ فیاض مطہری ، اور حسنین مہدی بھی شریک تھے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button