دنیا

نائیجریا کی فوج نے ’بوکو حرام کے قبضے سے تقریباﹰ تین سو خواتین آزاد‘کروالیں

شیعت نیوز: نائجیریا کی فوج نے شدت پسند دہشتگرد تنظیم بوکوحرام (دولت اسلامیہ) کے قبضے سے دو سو لڑکیاں اور ترانوے خواتین کو ’’آزاد کروانے‘‘ کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم ان میں وہ دو سو لڑکیاں شامل نہیں ہیں، جنہیں گزشتہ برس ایک ہاسٹل سے اغوا کیا گیا تھا۔

تيل کی پيداوار کے ليے مشہور اور آبادی کے لحاظ سے بر اعظم افريقہ کے سب سے بڑے ملک نائجيريا کی فوج کے مطابق ان خواتین کو ایک ملٹری آپریشن کے دوران ملک کے شمال مغرب میں واقع سامبیسا جنگل سے ’’آزاد کروایا‘‘ گیا ہے۔ فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’فوجیوں نے دو سو مغوی لڑکیوں اور ترانوے خواتین کو بچا لیا ہے۔‘‘ تاہم ان میں چیبوک گاؤں کی وہ دو سو لڑکیاں شامل نہیں ہیں، جنہیں اپریل 2014ء میں اغوا کیا گیا تھا۔ فوج میں سامبیسا جنگل میں واقع بوکو حرام کے چار کیمپ تباہ کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

قبل ازیں سفارتکاروں اور خفیہ اہلکاروں کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس اغوا کی گئی لڑکیوں میں میں چند ایک کو اسی جنگل میں رکھا گیا ہے۔ یہ جنگل چیبوک سے تقریباﹰ ایک سو کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ دوسری جانب امریکی جاسوس ڈرون طیارے بھی ہاسٹل سے اغوا ہونے والی لڑکیوں کو تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

واضع رہے کہ بوکوحرام نے کچھ دنوں قبل اپنی تنظیم کو عراق و شام میں دہشتگردی کرنے والی جماعت دولت اسلامی میں ضم کرلیا ہے،بوکو حرام اب دولت اسلامیہ افریقا کے نام سے کا م کر رہی ہے۔نائجیریامیں اس وہابی شدت پسند تنظیم نے کئی ہزار افراد کو قتل اور سیکڑوں لڑکیوں کو اغوا کرکے انکی عصمت در کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button