پاکستان

تحفظ حرمین کے نام پر شریفین دوبارہ سرگرم ہوگئے، حافظ حسین

جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ’’ حرمین‘‘ کے تحفظ کے نام پر ’’ شریفین ‘‘ دوبارہ سرگرم عمل ہوگئے ہیں، ’’بڑے میا ں بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ‘‘ ۔ہماری وزارت خارجہ کے پاس صرف دو بوسیدہ بیساکھیاں ہیں، چھوٹے میاں قومی اسمبلی کی قرارداد کے اثرات کو سعودی عرب ظاہر کرنے گئے ، بڑے میاں نے ابتدا میں سعودی عرب کے مطالبات تسلیم کئے تھے انہوں نے جہاز، فوج اور بحری حملے کے لیے مدد مانگی تھی جس پر نواز شریف نے ہاں کردی تھی لیکن وطن واپس آنے کے بعد زمینی حقائق کچھ اور نکلے ، پارلیمنٹ کا فیصلہ وہ نہیں آیا جو نواز شریف چاہتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ پریس کلب جیکب آباد کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کی جانب سے دھمکی کا جواب وزارت خارجہ کے بجائے وزارت داخلہ نے دیا ہماری وزارت خارجہ کے پاس صرف دو بوسیدہ بیساکھیاں سرتاج عزیز اور طارق فاطمی ہیں ،ایک سوال کے جواب میں حافظ حسین کا کہنا تھا کہ یمن معاملے پر عسکری اور سیاسی قیادت ایک پیج پر کیا ایک بوک میں بھی نہیں اگر سیاسی و عسکری قیادت ایک پیج پر ہوتے تو وزیر اعلیٰ پنجاب کو الگ وفد لے کر جانے کی ضرورت نہ ہوتی، انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے احسان فراموشی کا ریکارڈ قائم کردیا ہے ، غوث علی شاہ، ذوالفقار کھوسو، جاوید ہاشمی، لیاقت جتوئی ،ممتاز بھٹو کے بعد سعودی خاندان کو بھی بتا دیا کہ وہ احسان کرنے والوں کے ساتھ کیا کرتے ہیں، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے مستقبل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ مغرب والوں کا مستقبل کچھ خاص نظر نہیں آرہا کیونکہ سورج بھی مغرب میں جاکر غروب ہوجاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے جب قومی اسمبلی کو جعلی قرار دیا تھا اس وقت ان کے استعفیٰ اصلی تھے مگر قومی اسمبلی میں جاکر اسمبلی اصلی اور استعفیٰ جعلی ثابت ہوگئے

متعلقہ مضامین

Back to top button