پاکستان

مساجدوامام پارگاہوں اور چرچ سمیت مقدس مقامات کی بے حرمتی کرنے والے صہیونی ایجنٹ ہیں

مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں علی حسین نقوی، مولانا احسان دانش اور مولانا صادق جعفری نے چرچ آف پاکستان کے رہنماء بشپ صادق ڈینیئل سے ملاقات کرکے سانحہ لاہور چرچ پر دکھ اور افسوس کا اظہاراور تعزیت پیش کی۔انہوں نے حملہ آور خود کش طالبان و تکفیری جماعت الاحرار کی مذمت کرتے ہوئے ملک بھر میں دہشتگردی کرنے والے تکفیری طالبان دہشت گرد گروہوں ، ان کے اتحادیوں اور حامیوں کو پاکستان ، اسلام اور انسانیت کا دشمن قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں دنیا بھر کے شیعہ مسلمان اور خاص طور پر پاکستان کے شیعہ اثنا عشری مسلمان میسحی بھائیوںکے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور اموات پر منائے جانے والے سوگ میں برابرکے شریک ہیں۔ایم ڈبلیوایم رہنما ئوںنے کہا کہ ملک بھر میں جاری دہشت گردی وفاقی حکومت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتیں بھی نااہل ثابت ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اور وفاق میں نواز لیگ کی حکومت ہے اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف سگے بھائی ہیں لیکن دہشت گردی کے خاتمے کے لئے دونوں ہی زبانی جمع خرچ میں مصروف رہے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ کالعد م تکفیری گروہوں میں سے بعض حکمران جماعت نواز لیگ کے اتحادی ہیںاور 2013ع کے الیکشن میں بعض مقامات پر دونوں نے اعلانیہ انتخابی اتحاد بھی قائم کیا تھا۔اسلام آؓباد سیکریٹریٹ پولیس نے مقدمہ درج کیا کہ سپریم کورٹ کے باہر اس گروہ کے نام نہاد مولویوں نے تکفیری نعرے لگائے اور پولیس کو زد و کوب کیا لیکن پولیس کوئی ایکشن لینے سے اس لئے قاصر تھی کہ ہمیشہ کی طرح نواز لیگی حکومت نے تکفیریوں کی سرپرستی کی اور وزیر اعظم کے مشیر خاص عرفان صدیقی نے ان سے مذاکرات کئے ۔یہ گروہ جس کی ایک شاخ کالعدم لشکر جھنگوی ہے اور جس کے مختلف ناموں پر بھی حکومت نے دہشت گردی کی وجہ سے پابندی عائد کررکھی ہے، اس کے خلاف اگر عملی اقدامات کئے جاتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں نے کہا کہ پنجاب کے دارالحکومت میں ہی داتا گنج بخش کے مزار پر، پنجاب میں بابا فرید گنج شکر پاک پتن اور ڈیرہ غازی خان میں بھی ایک بزرگ کے مزار پر خودکش حملہ آوروں نے مسلمان زائرین و عقیدت مندوں کو کافر قرار دے کر قتل عام کیا۔شیعہ مساجد ، امام بارگاہوںاور عزاداری کے جلوسوں اور مجالس میں بھی دہشت گرد حملہ آور ہوئے۔لاہور میں ہی سنی بریلوی عالم دین مفتی سرفراز نعیمی پر تکفیریوں نے حملہ کیااور خودتکفیریوںکی اندرونی لڑائی کے نتیجے میں انہوں نے خود اپنے ہی ایک رہنما شمس الرحمان معاویہ کو مارڈالا اور پولیس نے قاتلوں اور ماسٹر مائنڈ کا نام بھی ظاہر کردیا۔لیکن اس کے باوجود یہ گروہ نواز لیگ کا محبوب نظرہے۔انہوں نے کہا کہ مساجدوامام بارگاہوں ، چرچ سمیت مختلف ادیان اور فرقوں کے مقدس مذہبی مقامات کی بے حرمتی کرنے والے صہیونی ایجنٹوں کے خلاف پاکستان کے مسیحی اور مسلمان متحد اور یکجا ہیں۔ القاعدہ ،طالبان ،داعش ،اور ملک میں موجود کالعدم دہشتگردجماعتوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن سے ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ ممکن ہوسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button