مقبوضہ فلسطین

فلسطینی قیدیوں کے خلاف جارحیت، عرب لیگ کی تنقید

عرب لیگ نے صہیونی حکومت کے جیلوں میں عرب اور فلسطینی قیدیوں پر اسرائیل کے وحشیانہ مظالم کے خلاف عالمی برادری کی خاموشی پر تنقید کی ہے۔
سحر عالمی نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق عرب لیگ میں فلسطین اور مقبوضہ علاقوں کے شعبے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ساڑھے چھ ہزار سے زائد فلسطینی قیدی، اسرائیل کی بائیس سے زیادہ جیلوں میں انتہائی سخت اور بدترین حالات میں زندگی گذار رہے ہیں۔ اس بیان میں فلسطینی قیدیوں کے امور کے مرکز کے حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کے درمیان بیس خواتین اور دو سو تیس بچے شامل ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق ایک ہزار سے زائد قیدی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں کہ جن میں سے ایک سو اسی قیدی خطرناک اور متعدی کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ عرب لیگ کے مذکورہ شعبے نے اعلان کیا ہے کہ تقریبا آٹھ سو قیدی، اسرائیل کے سب سے بڑے جیل عوفر میں قید ہیں اور انہیں سردی کے مناسب لباسوں، کمبلوں، غذائی اشیاء اور گرم کرنے والے وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔ اس بیان میں پینسٹھ سے زائد فلسطینی اراکین پارلمان اور فلسطین کے متعدد سابق وزراء کی جانب اشارہ کرتے ہوئے، جو ابھی بھی اسرائیل کی قید میں ہیں، کہا گیا ہے کہ فلسطین کے سولہ رکن پارلمان اور دو سابق وزراء جیل میں ہیں کہ جنہیں غیر قانونی طور پر قید میں رکھا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button